غزہ سٹی / واشنگٹن 28 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیلی جنگی طیاروں نے آج پیر کے دن غزہ میں ایک پارک پر حملہ کیا جس کے نتیجہ میں 10 افراد ہلاک ہوگئے جن میں نو بچے شامل ہیں۔ اسرائیل اور فلسطینی حکام نے اس حملے کیلئے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹہرایا ہے اور یہاں عید کے دن بھی حملے جاری رہے ۔ دونوں فریقین کے مابین کسی طرح کی جنگ بندی ہنوز دور دکھائی دے رہی ہے حالانکہ کئی سفارتکاروں نے عیدالفطر کی تعطیلات کے پیش نظر لڑائی بندی پر زور دیا ہے ۔ اسرائیل میں تاہم فوج نے کہا کہ جنوبی اسرائیل پر مورٹار حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں ہلاکتیں ہوئیں اور کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ اسرائیل نے تاہم اس کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ راکٹ حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ زخمیوں کو بھی دواخانہ کو منتقل کیا گیا ہے ۔ اسرائیل نے غزہ میں ایک پارک پر اس وقت حملہ کیا جبکہ شاٹی پناہ گزین کیمپ کے باہر یہاں چھوٹے بچے کھیل میں مصروف تھے ۔ شفا ہاسپٹل میں ہنگامی خدمات کے سربراہ ایمن شہبانی نے بتایا کہ اس حملہ میں 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 9 بچے شامل ہیں۔ ان تمام کی عمریں 12 سال سے کم بتائیں گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں 46 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ پارک سے قبل دواخانہ کے آوٹ پیشنٹ بلاک کو نشانہ بنایا گیا تھا اور یہاں بھی کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ شفا ہاسپٹل میں ہوئے نقصانات کی فلم بندی کرنے سے صحافیوں کو روکدیا گیا ہے ۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل پیٹر لرنر نے اس حملے میں اسرائیل کے رول کی تردید کی ہے اور کہا کہ یہ حملہ حماس نے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غزہ سے داغے گئے راکٹس اسرائیل تک نہیں پہونچے اور ہاسپٹل پر گرگئے ہیں۔ غزہ کی وزارت داخلہ کے ترجمان ایاز البازوم نے کہا کہ ان کے خیال میں قابض طاقتیں ( اسرائیل ) نے یہ حملہ کیا ہے اور وہ اپنے بہیمانہ جرائم کو چھپانے کیلئے ایسا کر رہے ہیں۔ اس دوران امریکہ اور اقوام متحدہ نے ’’انسانی بنیادوں پر عاجلانہ اور غیرمشروط فائربندی ‘‘ پر زور دیا ہے تاکہ اس 21 روزہ لڑائی کا عید اور اس کے بعد کے دنوں میں اختتام ہوجائے۔ اسرائیلی ٹینک کی فائرنگ میں آج شمالی غزہ پٹی میں ایک 4 سالہ لڑکا شہید ہوگیا ، جو دونوں فریقوں کی طرف سے لڑائی میں غیر سرکاری سکوت کی شروعات کے بعد سے پہلی موت ہے۔ اقوام متحدہ کے موثر ترین ادارہ سلامتی کونسل نے غزہ میں غیر مشروط اور انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے لئے کہا ہے۔ یہ مطالبہ سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد جاری کئے گئے بیان میں کیا گیا ہے۔ دریں اثناء امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے ایک مرتبہ پھر فون پر بات کر کے بھی اس ضروت پر زور دیا ہے کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کر دی جائے۔ صدر اوباما نے مستقل بنیادوں پر اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی ختم کرانے 2012 کے جنگ بندی معاہدے کی بنیاد پر آگے بڑھنے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’بالآخر اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی دیرپا امن کیلئے حل کی ضرورت ہے۔ نیز دہشت گرد گروپوں کو لازماً غیر مسلح کیا جانا چاہیے اور غزہ کو اسلحہ سے پاک کیا جائے‘‘۔ واضح رہے حماس نے بھی اگلے 24 گھنٹوں کیلئے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے جبکہ اسرائیل نے پہلے ہی 12گھنٹوں کیلئے جنگ بندی میں توسیع کی بات کی تھی۔ حماس کے ترجمان سامی ابو زہری کا کہنا ہے ’’ یہ اعلان اسرائیل کی طرف سے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جو اسرائیل کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ غزہ میں زمینی حملے از سر نو شروع کر رہا ہے۔