ہلاکتوں کی تعداد 18 ،غیرمتناسب طاقت استعمال کرنے کی اسرائیلی تردید
غزہ سٹی ۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) غزہ کی اسرائیل سے متصل سرحد پر احتجاج میں انحطاط پیدا ہوگیا جبکہ اسرائیل گذشتہ برسوں سے مہلک ترین دن کے تشدد کے بعد اپنے موقف میں ڈاواں ڈول ہوگیا۔ تاہم دونوں فریقین باہم کشیدگی میں دوبارہ اضافہ کیلئے تیار ہیں کیونکہ فلسطینیوں نے مزید احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی ہے۔ دریں اثناء غزہ پر حکمراں حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہیکہ وہ غیرمتناسب طاقت کا فلسطینیوں کے خلاف استعمال کررہا ہے۔ تاہم اسرائیل کی فوج نے اس الزام کی پرزور تردید کی ہے۔ دریں اثناء ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوکر وہ آج 18 ہوگئی۔ غزہ پٹی اور اسرائیل کی سرحد پر تشدد میں چند افراد برسرموقع ہلاک ہوگئے تھے جبکہ دیگر کی حالت نازک تھی اور وہ مقامی ہاسپٹلوں میں زیرعلاج تھے۔ وزارت صحت نے چوٹی کانفرنس میں توثیق کی کہ ہلاکتوں کی تعداد 18 ہوچکی ہے کیونکہ مزید شدید زخمی ہاسپٹلوں میں اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔ اسلامی جہاد عسکریت پسند گروپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فریس الرقید اس کے رکن تھے جن کی عمر 29 سال تھی لیکن وہ اپنے ساتھ کوئی ہتھیار لئے ہوئے نہیں تھے۔ تاہم انہیں اسرائیلی فوجیوں نے فولی مار کر ہلاک کردیا۔ الرقید کی تصویری جھلکیوں میں انہیں جھڑپوں کے دوران زخمی ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دیگر سینکڑوں فلسطینی بھی جمعہ کے دن جھڑپوں میں زخمی ہوئے تھے۔ ان میں سے کئی فائرنگ کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے جبکہ لاکھوں فلسطینیوں کا غزہ ۔ اسرائیل سرحد پر اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ تصادم ہوگیا تھا۔ ہلاکتوں میں اضافہ سے یوروپی یونین اور اقوام متحدہ کے معتمد عمومی انٹونیو گوٹیرس نے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ تاہم اسرائیل نے اس مطالبہ کو سختی سے مسترد کردیا۔ جمعہ کے دن سے غزہ ۔ اسرائیل سرحد پر احتجاجی مظاہرے کئے جارہے تھے جس میں سینکڑوں فلسطینیوں نے حصہ لیا تھا۔ آئندہ دنوں میں مزید تعداد میں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کا اندیشہ ہے۔ خاص طور پر نماز جمعہ کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ حماس غزہ پٹی پر برسراقتدار ہے۔ 2008ء سے اب تک اسرائیل کے ساتھ اس کی تین جنگیں ہوچکی ہیں۔ حماس نے آئندہ دنوں میں مزید احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوںکی تائید میں جو اپنی سرزمین سے فرار ہوگئے تھے یا اسرائیل کی تشکیل کے وقت 1948ء کی جنگ کے دوران انہیں خارج کردیا گیا تھا ، ان کی تائید میں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ فلسطینی عوام احتجاجی مظاہروں کو جاری رکھنے کا پختہ عہد کرچکے ہیں۔ علاوہ ازیں وہ مقبوضہ یروشلم کی سمت واپسی جلوس کا اہتمام کررہے ہیں تاکہ اسے اسرائیل کی گرفت سے آزاد کروایا جاسکے۔