جہیز ہراسانی کیس میں بیٹی کی پریشانیوں پر فکرمند ماں کی درخواست
نئی دہلی ۔ 24جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی ہائیکورٹ بنچ نے ایک لاپتہ خاتون کے کیس میں ایف آئی آر درج رجسٹر نہ کرنے پر پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ایک غریب کیلئے ایف آئی آر درج کروانا ناممکن ہے۔ کارگذار چیف جسٹس گیتامتل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ نے اس بات پر برہمی ظاہر کی کہ ایک خاتون کو اس کی بیٹی کی گمشدگی کا ایف آئی آر درج کروانے میں ناکامی ہوئی ۔ عدالت کو پتہ چلا کہ خاتون کی شکایت کے باوجود پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ اس خاتون کی بیٹی جو 2016 ء سے اپنے سسرالی مکان سے لاپتہ بتائی ہے ۔ بنچ نے خاتون کی جانب سے لکھے گئے مکتوب کانوٹ لیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے رویہ سے خاتون پر جو گذری ہے وہ افسوسناک ہے ۔ سسرالی رشتہ داروں کی جانب سے اس لڑکی کو ہراساں کیا گیا جس کے بعد وہ گھر سے لاپتہ ہوگئی ۔ اپنے خط میں خاتون نے الزام عائد کیا کہ اس کی دختر کو جہیز کم لانے پر زدوکوب کیا گیا تھا ۔ خط کے متن کے مطابق بنچ نے دہلی پولیس کی نااہلی پر اظہاربرہمی کیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں شکایت درج کروانے کے باوجود پولیس اپنے فرض سے غافل رہی۔