800 مساجد کا انتخاب، گفٹ پیاک کی گاڑیوں کو محمد سلیم اور شاہنواز قاسم نے جھنڈی دکھائی
حیدرآباد۔/26 مئی، ( سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے غریب مسلمانوں کو رمضان گفٹ پیاک کی تقسیم کے سلسلہ میں حج ہاوز سے گریٹر حیدرآباد کے حدود کی مساجد کیلئے کپڑوں کی روانگی کا آغاز ہوا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے گاڑیوں کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا ۔ اسمبلی حلقہ جات ملک پیٹ اور کاروان کی مساجد کیلئے کپڑوں کے پیاکٹس کی اجرائی عمل میں آئی ہے۔ گریٹر حیدرآباد حدود کے دیگر اسمبلی حلقہ جات کیلئے کپڑوں کی روانگی کا سلسلہ شام تک جاری رہا۔ حکومت نے شہر اور اضلاع کی 800 مساجد میں دعوت افطار اور غریب مسلمانوں میں گفٹ پیاک کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے۔ 4لاکھ 50 ہزار غریب افراد کیلئے نہ صرف دعوت افطار کا اہتمام کیا جائیگا بلکہ ملبوسات کے تحفائف دیئے جائیں گے۔ 30 مئی کو ریاست کی تمام منتخب مساجد میں کپڑوں کی تقسیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ان مساجد میں دعوت افطار کا اہتمام چیف منسٹر کی سرکاری دعوت افطار سے قبل کیا جائیگا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ رمضان المبارک میں غریب مسلم خاندانوں کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنے کیلئے چیف منسٹر نے ملبوسات بطور تحفہ تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ تین برسوں سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف حیدرآباد میں سرکاری طور پر دعوت افطار کے بجائے ریاست کی 800 مساجد میں حکومت کی جانب سے دعوت افطار کا اہتمام کیا جائیگا۔ ہر مسجد کیلئے ایک لاکھ روپئے دعوت افطار کے سلسلہ میں منظور کئے جائیں گے جس کے ذریعہ 500 افراد کیلئے افطار اور کھانے کا انتظام کیا جائیگا۔ محمد سلیم نے کہا کہ رمضان گفٹ پیاک کے تحت خواتین کیلئے دو جوڑے اور مرد اصحاب کیلئے کرتا پائجامہ شامل رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ معیاری کپڑوں کی سربراہی پر حکومت نے توجہ مبذول کی ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ کے سی آر حقیقی معنوں میں سیکولر اور مسلم دوست چیف منسٹر ہیں جنہوں نے گزشتہ چار برسوں میں اقلیتوں کی بھلائی کیلئے کئی منفرد اسکیمات کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی سے تلنگانہ کے مسلمان خوش ہیں۔ محمد سلیم کے مطابق گریٹر حیدرآباد کے حدود میں جملہ 432 مساجد میں دعوت افطار اور کپڑوں کے گفٹ پیاک کی تقسیم عمل میں آئیگی۔ ہر بلدی وارڈ میں دو مساجد کا انتخاب کیا گیا ہے اور150 وارڈز میں 300 مساجد فہرست میں شامل کی گئیں۔ ہر اسمبلی حلقہ میں4 مساجد کو شامل کیا گیا ہے۔ 24 اسمبلی حلقوں کے اعتبار سے مساجد کی جملہ تعداد96 ہوتی ہے۔ یتیم خانہ، شیعہ، مہدوی مساجد کی تعداد 19 ہے۔ 17 مساجد کا انتخاب لمحہ آخر میں ضرورت کے اعتبار سے کیا جائیگا۔ اس طرح گریٹر حیدرآباد میں 432 مساجد میں 500 افراد کیلئے دعوت افطار اور 2 لاکھ16 ہزار گفٹ پیاکس کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ ریاست کے باقی 95 اسمبلی حلقوں میں 368 مساجد کا انتخاب کیا گیا جن میں ایک لاکھ 84 ہزار گفٹ پیاک کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کی جانب سے اضلاع کے گفٹ پیاک متعلقہ ضلع کلکٹر کو روانہ کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہر مسجد کیلئے ایک لاکھ روپئے دعوت افطار کے خرچ کے طور پر ضلع کلکٹر کی جانب سے جاری کئے جائیں گے۔ حکومت نے دعوت افطار اور کپڑوں کی تقسیم کیلئے سلم علاقوں اور غریب آبادیوں سے قریب کی مساجد کا انتخاب کرنے کی ہدایت دی ہے۔ مساجد کمیٹیوں کو ذمہ داری دی گئی کہ وہ کپڑوں کی تقسیم میں غریب، بیواؤں، بے سہارا اور یتیموں کو ترجیح دیں۔ گفٹ پیاک کی مساجد کو اجرائی کے موقع پر رکن وقف بورڈ ایم اے وحید کے علاوہ وقف بورڈ کے عہدیدار موجود تھے۔