حیدرآباد ۔ 28 ۔ جنوری : ( محمد ریاض احمد ) : ساری ریاست بالخصوص دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں سوائن فلو سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس طرح H1N1 وائرس کے باعث موت کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ دوسری جانب حکومت سوائن فلو کے انسداد کے لیے موثر اقدامات کے دعوے کررہی ہے ۔ راقم الحروف نے آج شہر کے مختلف سرکاری اور کارپوریٹ ہاسپٹلوں کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا کہ عام شہریوں میں سوائن فلو سے متعلق کافی خوف پایا جاتا ہے کیوں کہ گذشتہ 6 ہفتوں کے دوران ہماری ریاست میں کم از کم 30 افراد سوائن فلو سے متاثر ہو کر فوت ہوچکے ہیں ۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 4 افراد H1N1 وائرس سے متاثر ہو کر چل بسے اسی طرح درجنوں افراد کے متاثر ہونے کا پتہ چلا ۔ منگل اور چہارشنبہ دو دن میں 60 تا 80 لوگوں کے سوائن فلو ٹسٹ مثبت پائے گئے ۔ ریاستی محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سوائن فلو وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ۔ جب کہ 30 سے زائد متاثرین لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے خانگی ہاسپٹلوں میں سوائن فلو کے ٹیکے دئیے جارہے ہیں ۔ اس کے لیے شہریوں کو 350 تا 650 روپئے ادا کرنے پڑ رہے ہیں ۔ شہر کے سینئیر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مارکٹ میں Influ vac نامی ٹیکہ دستیاب ہے اس کے علاوہ Sanof Aventis کا تیار کردہ ٹیکہ بھی لگایا جارہا ہے ۔ بعض کارپوریٹ ہاسپٹل رعایتی قیمتوں پر یہ ٹیکے دے رہے ہیں ۔
ڈاکٹر محمد ابراہیم ایم ڈی ڈی این بی سے ہم نے بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو کے وائرس سے بچنے کا سب سے اہم طریقہ یہ ہے کہ متاثرہ لوگوں سے خود کو دور رکھے کیوں کہ یہ وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے اور چھینکنے کے نتیجہ میں دوسرے افراد میں منتقل ہوتا ہے ۔ خاص طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں ، حاملہ خواتین ، بوڑھوں اور کمزور لوگوں کو اس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ جوکھم رہتا ہے اور شدید سردی میں تو اس وائرس سے متاثر ہونے کے زیادہ امکانات پائے جاتے ہیں ۔ ڈاکٹر محمد ابراہیم کے مطابق بازار میں جو ماسک فروخت کئے جارہے ہیں ان سے اس وائرس سے بچنے میں 20 فیصد کامیابی ملتی ہے ۔ جب کہ ڈبل ماسک استعمال کرنے سے اس وباء سے 60 فیصد تک محفوظ رہا جاسکتا ہے ۔ تاہم یہ ماسک 3 تا 6 گھنٹے ہی قابل استعمال رہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جہاں تک ٹیکہ اندازی کا سوال ہے ٹیکہ لینے کے ایک ہفتہ بعد سے اس کا اثر شروع ہوتا ہے اور پھر ایک ماہ سے سات ماہ تک ٹیکہ زبردست اثر کرتا ہے ۔ ان کے خیال میں ٹیکہ لینا ہی بہتر ہے ۔ آپ کو بتادیں کہ شدید بخار ، نزلہ ( زکام ) گلے میں خراش ، کھانسی ، سستی ، بھوک میں کمی ، متلی قے و دست اور سر میں درد سوائن فلو وائرس سے متاثر ہونے کی علامتیں ہیں ۔ عثمانیہ میڈیکل کالج کے پلمونولوجی کے پروفیسر کے سبھاکر کے خیال میں سوائن فلو وائرس سے شدید سردی میں انسانوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے ۔ ایسے میں ٹیکہ لینا ہی بہتر ہے ۔ نظامیہ طبی کالج کے اسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد اکبر الدین کا کہنا ہے کہ 5 سال سے کم عمر بچوں اور حاملہ خواتین انسداد سوائن فلو کا ٹیکہ لگوالیں تو بہتر ہے ۔ تاہم احتیاط بہت ضروری ہے ۔ سب سے ضروری یہ ہے کہ پر ہجوم مقامات پر جانے سے گریز کریں ، خود کو اور ماحول کو بھی صاف رکھیں ۔ بخار ، نزلہ ، زکام اور کھانسی کی صورت میں ڈاکٹرس سے رجوع ہوں ۔ غفلت نہ برتیں ، اس کے علاوہ پانی صاف و ستھرا رکھیں ۔ حفظان صحت پر خصوصی توجہ مرکوز کریں ۔ نمازوں کی پابندی کریں کیوں کہ وضو بے شمار بیماریوں سے انسان کو محفوظ رکھتا ہے ۔
دوسری طرف گورنمنٹ جنرل اینڈ چیسٹ ہاسپٹل ایرا گڈہ ، گاندھی ہاسپٹل ، عثمانیہ جنرل ہاسپٹل ، نمس ، کورنٹی کے علاوہ خانگی ہاسپٹلوں بشمول پرانے شہر کے خانگی ہاسپٹلوں میں سے سوائن فلو کے مریض رجوع ہورہے ہیں جن میں احتیاطی طور پر ٹیکہ لینے والوں کی اکثریت ہے ۔ عام شہریوں کا کہنا ہے کہ سوائن فلو سے بچنے جو ٹیکے دئیے جارہے ہیں ان کی قیمت غریبوں اور متوسط خاندانوں کی دسترس سے باہر ہے ۔ ایسے میں اگر پرائمری ہیلتھ سنٹرس پر بھی غریبوں کے لیے ٹیکہ اندازی کا پروگرام شروع کیا جائے تو بہتر رہے گا کیوں کہ خنزیر سے انسانوں میں منتقل ہونے والے N1H1 وائرس سے کہیں زیادہ خطرناک غریبی کا وائرس ہوتا ہے ۔ پولیس دواخانہ ملک پیٹ پر ہم نے دیکھا کہ مریضوں کا ایک جم غفیر ہے اگرچہ وہ سوائن فلو سے متاثر نہیں ہیں پھر بھی ان لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس معاملہ میں پرانا شہر پر خصوصی توجہ دینی چاہئے ۔ واضح رہے کہ سوائن فلو وائرس دراصل میکسیکو سے ساری دنیا میں پھیلا ہندوستان میں اس وائرس کے نتیجہ میں 2009 سے تاحال تقریبا چار ہزار لوگ فوت ہوئے ہیں ۔ سب سے زیادہ 2010 میں 1763 افراد فوت ہوئے تھے ۔ فی الوقت سب سے زیادہ تلنگانہ اور گجرات متاثر ہیں ۔ ان دونوں ریاستوں میں 60 کے قریب اموات ہوئی ہیں ۔۔
سوائن فلو اور دیگر جان لیوا بیماریوں سے بچنے کی دعا
حضور اکرم ؐکی اس دعا کا احادیث مبارکہ کی کتاب نسائی میں ذکر آیا ہے ۔
اللھم انی اعوذبک من الجنون و الجذام و البرص و یسی الاسقام
ALLAH HUMMA INNI AA-OOTHU BIKA, MINAL JUNOO-NI, WALJUTHAAMI, WAL BARASI, WA SAY’YI-IL ASQAAM