جی او جاری کردیا گیا ۔ 2 اکٹوبر سے اطلاق ۔ می سیوا سنٹرس سے درخواستوں کے ادخال کی سہولت
حیدرآباد۔/25ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے غریب اقلیتی لڑکیوں کی شادی کیلئے معاشی امداد پر مشتمل اسکیم ’ شادی مبارک‘ کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے آج احکامات جاری کئے گئے جس میں اسکیم سے استفادہ کیلئے رہنمایانہ خطوط کی بھی صراحت کی گئی ہے۔’شادی مبارک ‘ اسکیم پر 2اکٹوبر سے عمل آوری کا آغاز ہوگا جس کے تحت ہر غریب لڑکی کو 51ہزار روپئے بطور امداد اس کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کئے جائیں گے۔ پرنسپال سکریٹری جے ریمنڈ پیٹر کی جانب سے جاری کردہ جی او ایم ایس نمبر 4 میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے سابق میں اجتماعی شادیوں سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کا جائزہ لیا اور غریب خاندانوں کی بہتر انداز میں معاشی امداد کیلئے اس اسکیم کی جگہ نئی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’ شادی مبارک‘ اسکیم کیلئے جو رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ان کے مطابق صرف اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی غیر شادی شدہ لڑکیاں امداد کی مستحق ہونگی، یہ لڑکیاں تلنگانہ سے تعلق رکھتی ہوں اور ان کی عمر شادی کے وقت 18سال مکمل ہوچکی ہو۔2اکٹوبر 2014یا اس کے بعد ہونے والی شادیوں کیلئے ہی یہ امداد دی جائے گی۔ لڑکی کے والدین کی سالانہ آمدنی 2لاکھ سے زائد نہیں ہونی چاہیئے۔ اس اسکیم کیلئے درخواستیں epasswebsite.cgg.gov.in پر کسی می سیوا سنٹر سے آن لائن داخل کی جاسکتی ہے۔ امیدوار کو صداقت نامہ پیدائش، کمیونٹی سرٹیفکیٹ، انکم سرٹیفکیٹ، آدھار کارڈ، بینک پاس بک کی زیراکس کاپی، دعوت نامہ شادی ( اگر دستیاب ہو)، شادی کی تصویر، گرام پنچایت، چرچ، مسجد یا کسی اور ادارہ کا مکتوب جس نے شادی انجام دی ہو۔ ایس ایس سی ہال ٹکٹ نمبر اور کامیابی کا سال جیسی تفصیلات پیش کرنی ہوں گی۔ ’ شادی مبارک ‘ اسکیم کوکسی اور اسکیم سے مربوط نہیں کیا جائے گا۔ اس اسکیم سے استفادہ زندگی میں صرف ایک مرتبہ کیا جاسکے گا۔ متعلقہ ضلع کے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر تمام دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد درخواست کو منظوری دیں گے اور لڑکی کے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی جائے گی۔ جی او میں کمشنر و ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو اس اسکیم کی مناسب تشہیر کی ہدایت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے سابق کانگریس حکومت کی اجتماعی شادیوں سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کا جائزہ لینے کے بعد اسے غیر اطمینان بخش قرار دیا تھا۔ انہوں نے شادی کیلئے ضروریات زندگی کا سامان فراہم کرنے کے طریقہ کار کو ختم کرنے کی ہدایت دی اور غریب خاندانوں کیلئے 51ہزار روپئے کی امداد کا فیصلہ کیا۔ آئندہ چار ماہ میں حکومت 40ہزار خاندانوں کو اس اسکیم سے استفادہ کا منصوبہ رکھتی ہے۔