غریب اقلیتی افراد کو 1000 نئے آٹو رکشا کی فراہمی کا منصوبہ

اسکیم کوعنقریب قطعیت، ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کی خصوصی مساعی
حیدرآباد۔/4ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے غریب اقلیتی خاندانوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور معاشی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے ایک منفرد اسکیم کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت بیروزگار افراد میں 1000 آٹو تقسیم کئے جائیں گے جس کے لئے انہیں اقلیتی فینانس کارپوریشن سے سبسیڈی اور بینک سے قرض فراہم کیا جائے گا۔ ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی محکمہ ٹرانسپورٹ اور اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اس اسکیم کو قطعیت دے رہے ہیں جس کا مقصد ایک ہزار خاندانوں کو خود مکتفی بنانا ہے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن اور بینک کے مشترکہ تعاون سے ایک لاکھ 3ہزار روپئے مالیتی نیا آٹو رکشا فراہم کیا جائے گا اور اس کے لئے ماہانہ 3ہزار روپئے کی معمولی قسط میں ادائیگی کرنی ہوگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے غریب افراد کو نئے آٹو فراہم کرنے سے متعلق اسکیم شروع کی تھی جس کے تحت 20 ہزار آٹو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس معاملہ کو عدالت میں چیلنج کیا گیا اسوقت تک 2000 آٹوز جاری کئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ عدالت نے حکومت کو اس اسکیم پر عمل آوری کی اجازت دے دی جس کے بعد تلنگانہ حکومت اسکیم سے استفادہ کیلئے قواعد مرتب کررہی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمود علی نے اس اسکیم میں غریب اقلیتی افراد کی حصہ داری کو یقینی بنانے کیلئے 1000 آٹو فراہم کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ اس کے تحت اقلیتی فینانس کارپوریشن سے 50ہزار روپئے اقلیتی فینانس کارپوریشن سے بطور سبسیڈی جاری کئے جائیں گے جبکہ کسی قومیائے ہوئے بینک سے 53ہزار روپئے بطور قرض انتظام کیا جائے گا۔ مستحق افراد کو نیا آٹو حاصل کرنے کیلئے ایک روپیہ بھی ادا کرنا نہیں پڑے گا تاہم انہیں معمولی قسط پر یہ رقم واپس کرنی ہوگی۔ تین سال میں ماہانہ 3ہزار روپئے کی ادائیگی سے ایک شخص نئے آٹو کا مالک بن سکتا ہے۔ جناب محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے آٹو رکشاؤں پر ٹیکس معاف کردیا ہے لہذا مستحق افراد ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی سے اس سلسلہ میں مشاورت کے بعد اسکیم کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا اور درخواستیں طلب کی جائیں گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اقلیتوں میں معاشی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے حکومت کئی اسکیمات کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ بینکوں سے مربوط سبسیڈی کی فراہمی سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کا جلد آغاز ہوگا۔ کارپوریشن نے اس سلسلہ میں جن درخواستوں کی منظوری دے دی ہے انہیں سبسیڈی جاری کرنے کیلئے جلد ہی حکومت کارپوریشن کو اجازت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ فینانس میں یہ معاملہ زیر التواء ہے اور ریاست کی تقسیم کے سبب سبسیڈی کی اجرائی میں کسی قدر تاخیر ہوئی ہے۔ جناب محمود علی نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی کے سلسلہ میں سنجیدہ ہیں اور انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں منفرد اسکیمات پیش کریں۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالیاتی سال نہ صرف اقلیتی بہبود کے بجٹ میں مزید اضافہ ہوگا بلکہ بہبود سے متعلق نئی اسکیمات متعارف کی جائیں گی۔