وائٹ پیپر کی اجرائی کا مطالبہ، کانگریس ترجمان نظام الدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 16۔ مئی (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ترجمان سید نظام الدین نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت غریبوں کو ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نظام الدین نے کہا کہ ڈبل بیڈروم مکانات اسکیم کے تحت دو لاکھ 80 ہزار 616 مکانات منظور کئے گئے لیکن تعمیر کی رفتار انتہائی سست ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں مکانات کی لاگت الگ الگ مقرر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے حکمرانی کے 1810 دن مکمل کرلئے لیکن ابھی تک صرف 16770 مکانات تعمیر کئے گئے۔ اس طرح اسکیم کے تحت 5.85 فیصد کی تکمیل کی گئی۔ روزانہ 155 مکانات کی تعمیر کے ذریعہ اسکیم مکمل کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسکیم کی تشہیر کیلئے فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے رجوع ہوئی تاکہ ایک مختصر فلم اور ٹی وی اڈورٹائزمنٹ تیار کیا جائے ۔ نظام الدین نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں مکانات کی تعمیر کیلئے 8500 کروڑ کی ضرورت ہے لیکن حکومت نے صرف 3500 کروڑ جاری کئے جس کے نتیجہ میں مکانات کی تعمیر مکمل نہیں ہوسکی۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات سے قبل ٹی آر ایس اور مجلس کے قائدین نے غریبوں کو مکانات کا وعدہ کرتے ہوئے ووٹ حاصل کئے ۔ الیکشن کے بعد لاکھوں درخواستیں حاصل کی گئیں لیکن انہیں کچرے دان کی نذر کردیا گیا ، اس طرح دونوں پارٹیوں نے غریبوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ کے ٹی آر نے وزیر بلدی نظم و نسق کی حیثیت سے اعلان کیا تھا کہ 2018 ء میں مکانات کی تعمیر مکمل ہوجائے گی۔ بلدی عہدیداروں نے سلم علاقوں میں غریبوں کے چھوٹے مکانات کا تخلیہ کرادیا اور انہیں نئے مکانات کا وعدہ کیا لیکن آج تک مکانات تعمیر نہیں کئے گئے۔ کئی مقامات پر اسکیم کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا لیکن دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ایک بھی شخص کو مکان نہیں ملا اور غریب افراد 4 تا 6 ہزار روپئے ماہانہ کرایہ ادا کرتے ہوئے زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ مکانات کی تعمیر کیلئے 32 سمنٹ کمپنیوں سے معاہدہ کیا گیا تھا۔ یہ معاہدہ اکتوبر 2019 ء میں ختم ہوجائے گا ۔ اس طرح نئے معاہدہ میں سمنٹ بیاگس کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ کانگریس نے 2004 تا 2014 اندراماں اسکیم کے تحت 22 لاکھ 89 ہزار سے زائد مکانات تعمیر کئے تھے جبکہ ٹی آر ایس حکومت غریبوں کے ساتھ محض جھوٹے وعدے کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دے رہی ہے۔ انہوں نے اسکیم پر وائیٹ پیپر کی اجرائی کا مطالبہ کیا ۔