یروشلم ۔ 27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کی شدت پسند حکمران مذہبی یہودی جماعت ’’لیکوڈ‘‘ نے فلسطینی اتھاریٹی کے ساتھ کشیدگی کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں مکمل بالادستی حاصل کرنے کی سازشیں شروع کردیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لیکوڈ پارٹی کے سینکڑوں رہنماؤں نے جماعت کی مرکزی قیادت سے ہنگامی اجلاس طلب کرنے اور غرب اردن پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لیکوڈ کے سرکردہ قائدین نے مرکزی قیادت اور وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ غرب اردن پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے پر غور کیلئے جماعت کا ہنگامی اجلاس طلب کریں۔ پارٹی دستور کے مطابق لیکوڈ کے ارکان جماعت کے ہنگامی اجلاس کی طلبی کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔ لیکوڈ وزیراعظم نیتن یاہو اور پارلیمانی بلاک کو کنیسٹ میںد غرب اردن پر کنٹرول کیلئے قانونی سازی پر مجبور کرسکتے ہیں۔ لیکوڈ کے سرکردہ قائد اور ارکان سمیت 900 اہم شخصیات نے جماعت کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان تمام افراد نے ایک مشترکہ مطالبہ پر دستخط کئے ہیں جس میں جماعت کی قیادت سے کہا گیا ہے کہ وہ القدس اور غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کیلئے پارٹی قیادت کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔ خیال رہے کہ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب دوسری جانب حال ہی میں امریکہ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے۔ اس اقدام کے بعد امریکہ اور فلسطینی اتھاریٹی کے درمیان رابطے معطل ہیں۔