غداری کے مقدمہ میں مشرف کی عدالت میں حاضری

اسلام آباد 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان کے پریشان حال سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف آج پہلی بار پاکستانی خصوصی عدالت میں جو ان پر غداری کے مقدمہ کی سماعت کررہی ہے حاضر ہوئے لیکن ان پر فرد جرم عائد نہیں کیا گیا کیونکہ ججوں نے کہا کہ وہ ان کے اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے پیش کردہ درخواست کا پہلے فیصلہ کریں گے ۔ پاکستان میں یہ پہلی مرتبہ ہے جبکہ ایک سابق فوجی حکمران کو غداری کے مقدمہ کا سامنا ہے ۔ اگر انہیں مجرم قرار دیا جائے تو سزائے موت بھی ہوسکتی ہے ۔ مشرف گذشتہ سال قائم کردہ خصوصی عدالت میں پیش ہوئے ۔

وہ 2007 میں ایمرجنسی نافذ کر کے دستور کی خلاف ورزی اور ملک سے غداری کے مقدمہ کا سامنا کررہا ہے۔ پرویز مشرف مقدمہ کی سابقہ سماعتوں میں غیر حاضر تھے۔ عدالت کی تاحال 22 پیشیاں ہوچکی ہیں اور مشرف کمرہ عدالت میں بمشکل 15 منٹ حاضر ہوئے ۔ تین رکنی بنچ جمع کے دن مشرف کی داخل کردہ درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنائے گی ۔ مشرف نے فوجی قانون کے تحت فوجی عدالت میں ان کا مقدمہ چلانے کی درخواست کی ہے ۔ مشرف عدالت میں بذریعہ کار منتقل کئے گئے ۔ وہ اسلام آباد کے زبردست حفاظتی علاقہ ’’ریڈ زون ‘‘میں مقیم ہیں۔ جہاں انہیں روالپنڈی کے ہسپتال سے موٹروں کے ایک طویل قافلہ کے ذریعہ منتقل کیا گیا تھا۔ 17 کاروں کے قافلے میں پرویز مشرف کی بلیٹ پروف کار بھی شامل تھی۔

عسکریت پسند کے حملہ میں
پاکستانی فوجی ہلاک
پشاور 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ایک پاکستانی فوجی مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملہ میں ہلاک ہوگیا۔ یہ حملہ شورش زدہ جنوبی وزیر ستان کے علاقہ میں ایک چوکی پر کیا گیا تھا۔ کل رات دیر گئے شمال مغربی علاقہ کے دیہی حصہ میں قائم چوکی پر حملہ کیا گیا۔ صیانتی فوج کی لڈھا چوکی پر فائرنگ میں ایک فوجی ہلاک ہوگیا ۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جبکہ حکومت طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرچکی ہے کیونکہ طالبان نے کل 23 فوجیوں کا سر قلم کردیا تھا۔ فرنٹیر کور کے ترجمان نے کہا کہ اکاخیل سے ایک مشتبہ عسکریت پسندوں کو گاڑی اور ہتھیاروں کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے۔