غازی آباد میں این آئی اے اور یو پی پولیس ٹیم پر ہجوم کی فائرنگ

لدھیانہ میں آر ایس ایس لیڈر کی تحقیقات ، پنجاب کے عدم استحکام کیلئے سکھ انتہاپسند عناصر کی سازش کا دعویٰ
نئی دہلی۔ /3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے) اور اترپردیش پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے پنجاب میں آر ایس ایس کے ایک لیڈر کی ہلاکت کی تحقیقات کے ضمن میں غازی آباد میں تلاشی لی ۔اس موقع پر مقامی ہجوم نے ٹیم پر فائرنگ کی اور سنگباری کا نشانہ بنایا ۔ جس کے نتیجہ میں ایک ملازم پولیس زخمی ہوگیا ۔ بعد ازاں این آئی اے کے ایک ترجمان نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ لدھیانہ میں ایک آر ایس ایس لیڈر رویندر گوسائن کی ہلاکت کی تحقیقات کے دوران تفتیش کاروں کو اسلحہ کے چند مقامی اسمگلروں کے ناموں کا پتہ چلا جنہوں نے پنجاب میں ملزم کو اسلحہ سربراہ کیا تھا ۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ این آئی اے کی ایک ٹیم ، اسلحہ کے مشتبہ سربراہ کنندگان کو پکڑنے کے لئے ضلع میرٹھ میں /2 اور /3 ڈسمبر کی درمیانی شب ریاستی پولیس کی اعانت سے تلاشی لی تھی ۔ مزید سراغ دستیاب ہونے کے بعد غازی آباد کے موضع نہالی میں مشتبہ شخص مہلوک کے گھر پر دھاوے کئے گئے ۔ اس دوران مرد و خواتین کا بھاری ہجوم جمع ہوگیا ۔ انہوں نے پولیس اور این آئی اے ٹیم کو روکنے کی کوشش کی اور چند افراد نے ٹیم پر فائرنگ کی ۔ جس کے نتیجہ میں اترپردیش پولیس کانسٹبل تہذیب خاں زخمی کو زخم آئے اور چند گاڑیوں کو نقصان پہونچا ۔ فائرنگ کے بعد سنگباری کی گئی اور کئی سڑکوں کی ناکہ بندی کے ذریعہ عہدیداروں کو ان کے سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکا گیا ۔ اس کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ پر دو افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔ گوسائن کو جو آر ایس ایس کی موہن شاکھا کا ’ مکھیہ شکننگ ‘ تھا /17 اکٹوبر کی صبح لدھیانہ کی گگن دیپ کالونی میں دو نامعلوم موٹر سیکل سوار حملہ آوروں نے گولی مارکر ہلاک کردیا تھا ۔ این آئی اے ترجمان نے کہا کہ ’دوران تحقیقات پنجاب کو غیر مستحکم کرنے کی مختلف سکھ انتہاپسند عناصر کی طرف سے رچی گئی ایک سازش بے نقاب ہوئی جس میں مقامی اور دنیا کے مختلف حصوں بشمول برطانیہ ، فرانس ، اٹلی ،متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں موجود ہیں ۔