عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اراضی کے تحفظ میں وقف بورڈ ناکام

غیر مجاز تعمیرات تیزی سے جاری، مقامی افراد کی شکایت ، وقف بورڈ کی ٹاسک فورس ٹیم خالی ہاتھ واپس
حیدرآباد۔/5جنوری، ( سیاست نیوز) عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اوقافی اراضی پر جاری تیز رفتار تعمیری کاموں کو روکنے میں وقف بورڈ ناکام ثابت ہوا ہے۔ مقامی افراد کی شکایت پر صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج ٹاسک فورس ٹیم کو گٹلہ بیگم پیٹ روانہ کیا تھا لیکن وہ تعمیراتی کاموں کو روکے بغیر ہی واپس ہوگئی اور اس نے پولیس میں شکایت درج کرتے ہوئے مداخلت کی اپیل کی۔ بورڈ کی جانب سے اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں گزٹ نوٹیفکیشن کی اجرائی میں تاخیر کے سبب یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ مقامی افراد کو شکایت ہے کہ انہوں نے غیر قانونی تعمیرات کے سلسلہ میں وقف بورڈ کی توجہ بارہا مبذول کرائی لیکن ہمیشہ کچھ نہ کچھ بہانہ بناکر مسئلہ کو پس پشت ڈال دیا گیا۔ وقف بورڈ کی لاپرواہی کے نتیجہ میں غیر مجاز قابضین نے نہ صرف تعمیرات میں شدت پیدا کردی بلکہ ان کی تعمیرات مستقل نوعیت کی ہیں جن کا انہدام آسان نہیں۔ عدالت کی جانب سے وقف بورڈ کو نوٹیفکیشن کی اجرائی کی اجازت کے باوجود وقف بورڈ ماہرین قانون سے مشاورت کے نام پر نوٹیفکیشن جاری کرنے میں تاخیر کررہا ہے۔ وقف بورڈ کے اجلاس میں نوٹیفکیشن کی اجرائی کو منظوری دی گئی لیکن دوسرے اجلاس تک بھی یہ ممکن نہ ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ماہرین قانون سے اس بارے میں رائے حاصل کی گئی اور انہوں نے یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ نوٹیفکیشن کی اجرائی کی صورت میں اسے عدالت میں چیالنج کیا جاسکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب نوٹیفکیشن جاری نہ ہو تو پھر اراضی کا تحفظ کیسے ہوپائے گا۔ غیر مجاز قابضین ہر صورت میں وقف بورڈ کے کسی بھی اقدام کو ضرور چیلنج کریں گے۔ اگر وقف بورڈ کے پاس مکمل دستاویزات موجودہوں تو پھر عدالت میں کامیابی یقینی ہے۔ عدالت میں چیلنج کے ڈر سے نوٹیفکیشن کی اجرائی میں تاخیر پر مقامی افراد حیرت کا اظہار کررہے ہیں اور انہیں وقف بورڈ کی نیک نیتی پر شبہات ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کے بعض عہدیداروں کی غیر مجاز قابضین سے ملی بھگت ہے اور وہ کارروائی میں اہم رکاوٹ ہے۔ وقف بورڈکی ٹاسک فورس ٹیم آج جب گٹلہ بیگم پیٹ پہنچی تو مقامی افراد نے تعمیرات کا معائنہ کرایا۔ مسجد کے قریبی علاقہ میں پارکنگ شیڈ کی تعمیر کی کوششوں کو حال ہی میں مقامی افراد نے ناکام بنادیا تھا۔ وقف بورڈ کے نوٹیفکیشن کے امکانات کو دیکھتے ہوئے غیر مجاز قابضین نے تعمیرات میں تیزی پیدا کردی ہے۔ ایک سے زائد مرتبہ پولیس میں شکایت درج کی گئی لیکن پولیس سرد مہری کا مظاہرہ کررہی ہے۔ وقف بورڈ کے عہدیداروں نے آج بھی پولیس میں شکایت درج کرائی اور تعمیری کاموں کو روکنے کی اپیل کی۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اگر وقف بورڈ کا رویہ اسی طرح ٹال مٹول کا برقرار رہا تو عید گاہ کی اراضی کا تحفظ مشکل ہوجائیگا۔