کلین اینڈ گرین ایوارڈس حاصل کرنے والے جی ایچ ایم سی کی حالت ابتر، زوردار اعلانات، عمل میں کوتاہی
حیدرآباد۔ 16ستمبر (سیاست نیوز) حکومت اور عہدیدار سنجیدہ ہوں تو کچھ بھی ممکن ہے ۔ شہر کی صفائی کے متعلق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے عید الاضحی کے موقع پر جس رفتار کے ساتھ صفائی کا کام انجام دیا گیا اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ بلدیہ میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ روزانہ کے اساس پر صفائی کا عمل انجام دے لیکن کوتاہی کی بناء پر شہرمیں صفائی کا عمل ٹھپ ہوا جاتا ہے ۔ عیدالاضحی کے فوری بعد 1222میٹرک ٹن کچہرے کی نکاسی اور گنیش وسرجن جلوس کے دن 4250ٹن کچہرے کی نکاسی کو فوری یقینی بنانے والی بلدیہ میں روزانہ کچہرے کی عدم نکاسی نا قابل فہم ہے۔ شہر حیدرآباد تلگو دیشم دور حکومت میں ایک سے زائد مرتبہ کلین اینڈ گرین سٹی ایوارڈ حاصل کر چکا ہے لیکن اس کے بعد سے کانگریس و موجودہ تلنگانہ راشٹر سمیتی دور حکومت میں شہر کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے لیکن اس میں سدھار کے لئے اعلانات کے علاوہ کچھ نہیں کیا جاتا بلکہ بسا اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاست میںصدر مقام کو بری طرح نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی ہے اور اس پالیسی کے سبب شہر میں صاف صفائی کے انتظامات ممکن نہیں ہو پار ہے ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ بلدی حدود میں موجود علاقوں میں عیدالاضحی اور گنیش وسرجن جلوس کے دوران جس طرح ہنگامی طور پر صفائی کا عمل انجام دیا گیا اگر ایسا ہی روزانہ کیا جاتا رہے تو ممکن ہے کہ تیزی کے ساتھ شہر کو ایک مرتبہ پھر کلین اینڈ گرین بنایا جا سکتا ہے۔ حیدرآباد بلدیہ میں صفائی عملہ کی جو یونٹس تشکیل دی گئی ہیں اگر ان سے مسلسل کام لیا جائے اور یومیہ دو مرتبہ جاروب کشی و ایک مرتبہ کچہرے کی نکاسی عمل میں لائی جائے تو شہر نہ صرف صاف ستھرا ہوگا بلکہ شہر سے وبائی امراض کا خاتمہ بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان تہواروں کیلئے خصوصی گاڑیاں حاصل کی گئی تھی کیونکہ بلدیہ کے پاس کچہرے کی نکاسی کیلئے اتنا انفراسٹرکچر موجود نہیں ہے اس اعتراف کے بعد یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ بلدیہ شہریوں کو پاک و صاف ماحول کی فراہمی کے موقف میں بھی نہیں ہے اور جو کچھ اعلانات کئے جا رہے ہیں وہ صرف کاغذی بیانات ہیں اسی لئے تہواروں کے موقع پر خصوصی انتظامات کے نام پر کچہرے کی نکاسی کیلئے گاڑیوں کا حصول ناگزیر ہے۔حکومت اور بلدیہ کچھ نہیں تو شہریوں کو کم از کم بنیادی سہولتیں اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کے اقدامات کرے۔