عیدالاضحی کیلئے نرگاؤ ذبیحہ کے امتناع پر التواء سے انکار

کئی درخواستوں کی سماعت کے بعد بمبئی ہائیکورٹ کی ڈیویژن بنچ کا فیصلہ

ممبئی ۔21ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بمبئے ہائیکورٹ نے آج  نرگاؤکے ذبیحہ اور اس کے گوشت کی فروخت پر عید الاضحیٰ کے دوران عبوری التواء منظور کرنے سے انکار کردیا ۔ جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس وی ایل اجلیا نے کئی درخواستوں کی بیک وقت سماعت کے بعد نرگاؤ کے ذبیحہ اور اس کے گوشت کی فروخت پر 25تا 27ستمبر بقرعید کے دوران عبوری حکم التواء جاری کرنے سے انکار کردیا ۔ یہ التواء مہاراشٹرا کے قانون کے تحت عائد کیا گیا ہے ۔ بنچ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ بڑے پیمانے پر عبوری راحت موجودہ مرحلہ پر فراہم کرنے سے انکار کرتے ہیں ۔ کیونکہ یہ مہاراشٹرا تحفظ مویشیان ( ترمیمی ) قانون کی دفعہ 5پر التواء کے مترادف ہوگا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ریاستی حکومت کے لازمی اختیارات پر عبوری راحت رسانی دی جاسکتی ہے ‘ اگر نرمی پیدا کرنے کا قانون کے تحت اختیار ہوتا تو ڈیویژن بنچ نے ریاستی حکومت سے اس پر غور کرنے کی خواہش کی ہوتی ۔ ہم لازمی دفعات پر حکم امتناع راحت رسانی کے بغیر کیسے جاری کرسکتے ہیں ۔ عدالت نے درخواست گذاروں کے اس ادعا کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا کہ مویشیوں کا ذبیحہ اُن کی قربانی مسلم طبقہ کی مذہبی روایات کا ایک حصہ ہے ۔ وکلاء  گائتری سنگھ اور اعجاز نقوی نے درخواست گذاروں کی پیروی کرتے ہوئے دلیل پیش کی تھی کہ جانوروں کا ذبیحہ مسلم طبقہ کی مذہبی روایت قربانی کا اہم حصہ ہے ۔ ریاستی حکومت نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے مویشیوں کے ذبیحہ پر امتناع عائد کیا تھا ۔ بکرے کے گوشت اور مرغ کے گوشت کی فروخت پر بھی جین برادری کے تہوار پریوشن کے دوران دو دن کیلئے امتناع عائد کیا گیا تھا ۔ نقوی نے سوال کیا تھا کہ حکومت ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے مسلم برادری کیلئے بڑے گوشت کی قربانی اور فروخت پر دو دن کیلئے نرمی کیوں نہیں دے سکتی ۔ عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ تفصیلی حلف نامہ تمام مدعیوں کی جانب سے داخل کرنے کے بعد ہی طئے کیا جاسکتا ہے اور مقدمہ کی سماعت 12اکٹوبر کیلئے ملتوی کردی ۔