نئی دہلی 26 ستمبر (فیاکس) شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفتی محمد مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ 6 اکٹوبر بروز پیر عیدالاضحی کو مذہبی جوش و خروش شان و شوکت کے ساتھ منائیں جو مالک نصاب ہیں وہ قربانی کریں اور قربانی دعا پڑھ کر اپنے ہاتھ سے کرنی سنت ہے۔ اس موقع پر مساکین اور ضرورت مندوں کا بھی ضرور خیال رکھیں اور کشمیر کے سیلاب زدگان اور مظفر نگر وغیرہ کے فساد زدگان کی امداد میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور عید پر ان کی پریشانیوں کو دھیان میں رکھیں۔ شاہی امام نے وزیراعظم اور ریاستی وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ عیدالاضحی کے قربانی کے دنوں میں مؤثر انتظامات کئے جائیں تاکہ فرقہ پرست اور سماج دشمن عناصر اپنی سازشوں میں کامیاب نہ ہوسکیں۔ ہر علاقہ میں مسلمان برادران وطن کے جذبات کا پورا خیال رکھتے ہیں لیکن ان سے خواہ مخواہ اُلجھتے ہیں اور جھوٹے الزامات لگاکر ماحول خراب کرتے ہیں۔ ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ شاہی امام نے کہاکہ گجرات کے صوفی مہدی حسن نے نازیبا الفاظ بولے وہ قانون کی گرفت میں آئے لیکن یوکی، سوسائٹی اور توگڑیا جیسے لوگوں پر قانون کارروائی کیوں نہیں کرتا۔ ملک میں ایک راشٹرپتی، ایک وزیراعظم ہے تو ایک قانون بھی ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے مسلمانوں کو ملک کا وفادار
اور وطن پرست بتایا بہت اچھی بات ہے اور یہی سچائی ہے لیکن اس سچائی کو اشتعال پھیلانے والے لیڈروں کو بھی منوانے کی ضرورت ہے۔ شاہی امام نے مریخ مشن کی کامیابی پر اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد دی۔ اُنھوں نے کہاکہ چندریان کے بعد منگل یان کی کامیابی کی خوشی مسلم اسکولوں اور مسلم اداروں اور مسلم مدارس میں بھی منائی جارہی ہے۔ یقینا یہ ہندوستان کے لئے بڑا اعزاز ہے جس پر ہر ہندوستانی کو فخر ہونا چاہئے۔ شاہی امام نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جیسے سائنسداں بھی ہندوستان کے سپوت ہیں اور بہت سے مسلم دانشور ہیں جنھوں نے ہر میدان میں ہندوستان کی خذمت کو بین الاقوامی پیمانے پر انجام دے کر داد تحسین حاصل کی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ سائنسدانوں نے یکسوئی کے ساتھ کام کیا تو چاند اور مریخ کو سر کرلیا اگر سیاسی لیڈر یکسوئی اور فرض شناسی سے کام کرتے تو وہ ملک سے فرقہ پرستی کا بھی خاتمہ کرسکتے تھے۔