نام نہاد گاؤ رکھشکوں سے تاجرین کو نقصان کا امکان علماء ، مشائخین و تنظیموں کی قرار داد
حیدرآباد۔4اگسٹ (سیاست نیوز) تلنگانہ میں عیدالاضحی کے موقع پر بڑے جانور ذبح کرنے سے اجتناب کیا جائے تاکہ امن و امان کی برقراری کو ممکن بنایا جاسکے۔ شہر میں مختلف تنظیموں کے سرکردہ ذمہ داران علماء و مشائخین نے مشترکہ قرارداد منظور کرتے ہوئے بڑے جانور کی قربانی سے احتیاط کرنے کا مشورہ دیا اور دینی مدارس جو قربانی کا نظم رکھتے ہیں انہیں بھی مشورہ دیاکہ وہ بکرے کی قربانی کو ممکن بنانے کے اقدامات کریں۔ اردو گھر مغلپورہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران کئے گئے اس فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں گائے کے سواء مابقی تمام جانور ذبح کرنے کی اجازت حاصل ہے لیکن ملک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے شرانگیزی کو بڑھاوا نہ ملے اس لئے احتیاط کی اپیل کی جا رہی ہے ۔اس اجلاس میں مولانا حامد محمد خان امیر جماعت اسلامی حلقہ تلنگانہ و اڑیسہ ‘ مولانا مفتی صادق محی الدین‘ مولانا مفتی ابرار الحسن ‘ مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی‘ ڈاکٹر آصف عمری ‘ جناب محمد اظہر الدین ‘ جناب محمد فاروق ‘مولانا حبیب احمد قاسمی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔اس اجلاس میں گاؤرکھشکوں کے نام پر ملک میں جاری دہشت گردی کے واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے تشویش کا اظہارکیا گیا اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کے بعد منظورہ قرارداد میں بتایا گیا کہ ریاست کے دینی مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کی جائے گی کہ وہ اس عیدالاضحی کے موقع پر امکانی تشدد اور خدشات کے پیش نظر بڑے جانور کی قربانی سے احتیاط کریں ۔قرارداد میں اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کسی خوف یا ڈر کی بنیاد پر نہیں کیا گیا ہے بلکہ ملک و ریاست میں امن و امان کی برقراری کیلئے کیا گیا ہے۔کیونکہ اکثر نام نہاد گاؤ رکھشک جانور وں کی منتقلی کے وقت حملہ کرتے ہوئے نشانہ بنا رہے ہیں جس کے سبب نہ صرف تاجرین کو مالی نقصان ہونے کا خدشہ ہے بلکہ حکومت کی جانب سے جانوروں کی تجارت و منتقلی میں مصروف افراد کی جان کے تحفظ میں ناکامی کے سبب جانی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑ رہاہے ایسے حالات میں مصلحت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑے جانور کے ذبیحہ سے اجتناب کرنے کی ضرورت ہے۔