نئی دہلی 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پالیسی مفلوج ہوجانے کے الزامات کا سامنا کرنے والے وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج اعتراف کیاکہ شرح ترقی سست رفتار ہوگئی ہے کیونکہ انفراسٹرکچر پراجکٹس کی منظوری سی اے جی اور سی ای سی کے خوف سے سرکاری عہدیدار دینے سے گریز کررہے ہیں۔ اُنھوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ اُن کی حکومت کا ریکارڈ اپوزیشن حکومتوں کے ساتھ تقابل کرتے ہوئے اور اِس کی گہری جانچ کرتے ہوئے کریں۔ کل ہند کانگریس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ حکومت کو اُس کی ’’مستحقہ ستائش‘‘ حاصل نہیں ہورہی ہے حالانکہ ملک میں اوسط شرح ترقی گزشتہ 9 سال کے دوران عالمی معاشی بحران کے باوجود 7.9 فیصد رہی ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عوام کو حکومت کی کارکردگی کا گہرا جائزہ لینا چاہئے اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے دور حکومت سے اِس کا تقابل کرنا چاہئے۔
خاص طور پر سب کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پیش نظر رکھتے ہوئے یہ تقابل کیا جانا چاہئے۔ وہ درپردہ بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کی سمت اشارہ کررہے تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ حالیہ انتخابی نتائج مایوس کن تھے لیکن پرزور انداز میں کہاکہ مایوسی کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ پارٹی اب بھی لوک سبھا انتخابات اپنی مؤثر حکمت عملی کے ساتھ جیتے گی۔ کیونکہ اِسے راہول گاندھی کی قیادت حاصل ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم اتفاق کرتے ہیں کہ اندرون ملک بعض وجوہات سست رفتار شرح ترقی کی وجہ ہیں۔ سرکاری عہدیدار سی وی سی اور سی اے جی کے خوف سے انفراسٹرکچر کے پراجکٹس پر فیصلے کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ وہ واضح طور پر مختلف فیصلوں پر بشمول کوئلہ بلاکس اور 2G اسپکٹرم مختص کرنے کے فیصلوں پر سی اے جی کے اعتراضات کا حوالہ دے رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اُنھوں نے 5 لاکھ کروڑ روپئے مالیتی پراجکٹس کا حوالہ دیا جن کی منظوری مرکزی کابینہ نے دی ہے۔
اُنھوں نے کہاکہ ہماری کوششوں کے ثمرآور ہونے کے لئے کچھ وقت لگے گا۔ کرپشن سے مقابلہ کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اُن مسائل سے قانون کے مطابق نمٹا جارہا ہے۔ حالانکہ اُن کی حکومت کوئلہ بلاکس اور 2G اسپکٹرم مختص کرنے کے سلسلہ میں سابقہ پالیسیوں پر عمل پیرا رہی ہے۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ اب ہم نے نظام مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔ اب اسپکٹرم اور کوئلہ بلاکس مختص کرنے کا کام صرف نیلام کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ مستقبل میں بھی اِن شعبوں میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ دریں اثناء مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہاکہ یو پی اے دور حکومت میں ملک نے زبردست ترقی کی ہے اور آئندہ 10 سال تک بھی کرتا رہے گا۔ کل ہند کانگریس کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے پی چدمبرم نے کہاکہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں 35 سال سے کم عمر کم از کم 272 امیدوار کھڑا کرنے پر غور کیا جانا چاہئے۔