عہدیداروں کیلئے سارک سنٹر کی وکالت

کٹھمنڈو 19 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر داخلہ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ سارک ممالک کیلئے ایک سارک سنٹر قائم کیا جانا چاہئے تاکہ تمام رکن ممالک کے عہدیدار وہاں اپنے اپنے تجربات پیش کرسکیں۔ سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس میںشرکت کرتے ہوئے مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جنوبی ایشیا علاقہ کیلئے دہشت گردی ایک بڑا اور سنگین مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے عوامل میں داخلی ‘ علاقائی اور بین الاقوامی امور ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ ریاڈیکل اور تخریب کار نظریات کے حامل گروپس قومی سرحدات کے پار بھی مسئلہ ہیں ۔ راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ تخریب کاری اور تشدد کے نئے خطرات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت دہشت گرد حملوں کے متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کے عہد کی پابند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی رقومات کی منتقلی ‘ دہشت گردوں کو فنڈنگ ‘ سائبر جرائم ‘ انسانی اسمگلنگ اور سرحدات کے آر پار ہتھیاروں کی غیر قانونی منتقلی کو روکنے کی ضرورت پر بھی انہوں نے زور دیا ۔ قبل ازیں وزیر اعظم نیپال سشیل کوئرالا نے سارک وزرائے خارجہ کی چھٹی کانفرنس کا یہاں افتتاح انجام دیا ۔ افتتاحی ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ امن و خوشحالی کسی صحتمند سماج کے بنیادی پلرس ہیں اور انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس کانفرنس میں علاقائی تعاون اور امن کو آگے بڑھانے جامع تجاویز پیش کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی اور سماجی پیشرفت صرف ایک پرامن اور محفوظ ماحول میں ممکن ہوسکتی ہے ۔ اسی کے نتیجہ میں جمہوری اصول اور اقدار مستحکم ہوسکتے ہیں اور کسی بھی فرد کی آزادی یا انسانی حقوق کا تحفظ ہوسکتا ہے ۔