عہدوں سے محرومی پر دلبرداشتہ ہو کر انتہائی اقدام نہ کرنے کا مشورہ

مادیگا طبقہ سومیا کی اندرا پارک پر موت ، صدر نشین ایس سی کارپوریشن پی روی کا اظہار افسوس
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ایس سی کارپوریشن کے صدرنشین پی روی نے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ عہدوں سے محرومی پر دلبرداشتہ ہوکر کوئی انتہائی اقدام نہ کریں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پی روی نے مادیگا طبقہ سے تعلق رکھنے والے سی سومیا کی اندرا پارک پر موت پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مندا کرشنا مادیگا نے مادیگا طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہلاکت پر افراد خاندان سے ملاقات تک نہیں کی لیکن وہ تلنگانہ جہد کاروں کو انصاف دلانے کیلئے جدوجہد کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ روی نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے قائدین کی جانب سے خودکشی کے واقعات افسوسناک اور باعث دکھ ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پارٹی قائدین اپنے ضلع کے وزراء ، ارکان اسمبلی اور چیف منسٹر سے نمائندگی کرتے ہوئے انصاف حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے افراد کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں اہم عہدوں سے نوازا ہے ۔ بی سی کمیشن کے صدرنشین راملو اور تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے صدرنشین جی چکراپانی اگرچہ ٹی آر ایس پارٹی میں نہیں تھے لیکن تلنگانہ تحریک میں ان کی خدمات کے اعتراف میں چیف منسٹر نے انہیں اہم عہدوں سے نوازا۔ سوامی گوڑ، سرینواس گوڑ اور دیوی پرساد جیسے این جی اوز قائدین کی خدمات کا اعتراف کیا گیا اور انہیں عہدوں سے نوازا گیا۔ راملو نے کہا کہ چیف منسٹر مختلف اداروں کے مخلوعہ عہدوں پر تقررات کیلئے مساعی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے برسر اقتدار آنے کے بعد ایس سی زمرہ بندی کے سلسلہ میں تحریک کو تائید حاصل ہوئی ہے۔ ٹی آر ایس نے مادیگا طبقہ کے مطالبہ کی تائید کی ہے۔ انہوں نے ایم آر پی ایس کے قائد مندا کرشنا مادیگا کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جنہیں خود تلنگانہ جہد کاروں کو انصاف دلانے میں دلچسپی نہیں وہ کس طرح دوسروں کو انصاف دلاسکتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کرشنا مادیگا کے قریبی افراد میں کتنے لوگ ایسے ہیں جن کی معاشی بدحالی دور کرنے کیلئے مدد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مادیگا طبقہ کے سریندر کی موت پر جو رقم انشورنس کے ذریعہ حاصل کی گئی تھی ، وہ بھی کرشنا مادیگا نے حاصل کرلی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ جہد کاروں کو انصاف دلانے کی جدوجہد سے پہلے کرشنا مادیگا کو زمرہ بندی کے سلسلہ میں توجہ دینی چاہئے ۔ جہاں تک عہدوں کا سوال ہے ٹی آر ایس قائدین کیلئے کے سی آر کافی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نندیال کے ضمنی انتخابات میں مندا کرشنا مادیگا نے چندرا بابو نائیڈو سے خفیہ مفاہمت کرلی اور تلگو دیشم پارٹی کو فائدہ پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ مادیگا ووٹ بی جے پی اور تلگو دیشم کو منتقل کرنے کے باوجود مرکز کی این ڈی اے حکومت نے ایس سی زمرہ بندی کے سلسلہ میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمرہ بندی کے مسئلہ پر صرف ٹی آر ایس نے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی ۔ اس کے علاوہ اسمبلی میں قرارداد منظور کرتے ہوئے چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر نے بذات خود وزیراعظم سے نمائندگی کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مندا کرشنا مادیگا سابق میں راج شیکھر ریڈی اور چندرا بابو نائیڈو سے مفاہمت کرچکے ہیں۔