عوام کے جمہوری حقوق پر کوئی پابندی نہیں : وزیر داخلہ

کسی کو بھی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے یا تشدد برپا کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی
لکھنو ۔ یکم ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے حقوق انسانی کارکنوں کی حالیہ گرفتاریوں کے تناظر میں عوام کے جمہوری حقوق پر اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ تیقن دیا ہے کہ پریشر کوکر کو مزید دبانے کی کوشش کی جائیگی ۔انہوں نے یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پریشر کوکر کو مزید دبانے کی کوشش نہیں کی جائیگی۔ ہر ایک کو اظہار خیال کرنے اور جمہوریت میں جو چاہے کرنے کی اجازت ہے لیکن کسی کو بھی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے یا تشدد برپا کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ راج ناتھ سنگھ سپریم کورٹ کے ایک حالیہ ریمارک پر سوال کا جواب دے رہے تھے ۔ عدالت نے کہا تھا کہ اختلاف رائے جمہوریت میںسیفٹی والو کی حیثیت رکھتا ہے اور اگر اسکو موقع نہیں دیا گیا تو پریشر کوکر پھٹ سکتا ہے ۔ سپریم کورٹ نے پانچ سماجی جہد کاروں کی گرفتاریوں کے مسئلہ پر ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ ریمارکس کئے تھے ۔ راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان شکھر سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت جمہوری اقدار کو پروان چڑھانے کی پابند ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 2012 میں بھی ایسے کارکنوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں اور اس وقت بھی اس طرح کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنے یا کسی نظریہ میں پناہ لیتے ہوئے تشدد برپا کرنے ‘ ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے یا توڑنے کی سازش کرے تو اس سے بڑا کوئی جرم نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ این ڈی اے حکومت نکسل ازم پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی تخریب کاری سے متاثرہ اضلاع کی تعداد میں کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ تنظیمیں دوسرا طریقہ اختیار کر رہی ہیں۔ شہری علاقوں میں کام کیا جا رہا ہے اور عوام کو اپنے نظریات سے متاثر کیا جا رہا ہے ۔ وہ لوگ شہری علاقوں میں تشدد برپا کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کشمیر کو ایک پیچیدہ مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ اس کو حل کرنے میں وقت لگے گا ت اہم یہ حل ضرور ہوگا ۔ انہوں نے پاکستان کے نئے وزیر اعظم عمران خان کی کامیابی کیلئے نیک تمناوں کا اظہار کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جس طرح انہوں نے کرکٹ کے میدان میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے اسی طرح سیاسی میدان میں بھی کامیاب رہیں گے ۔ خالصتان احتجاج سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تحریک کے احیاء کی اجازت نہیں دی جائے گی۔