نئی دہلی ۔ یکم ؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے آج کہا ہیکہ ’’وہ دن دور نہیں جب عوام کو اپنے ساتھ آکسیجن سلنڈر رکھنا ہوگا‘‘۔ ٹریبونل نے ہماچل پردیش میں روڈ پراجکٹ کیلئے جنگلاتی علاقہ کو ختم کرنے اور اس کے بعد ایک بھی درخت نہ لگانے کا سخت نوٹ لیا۔ ٹریبونل نے کہا کہ ملک کا نصف حصہ سیلاب سے دوچار ہے اور مابقی نصف حصہ میں خشک سالی کی صورتحال پائی جاتی ہے۔ شملہ میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ حکومت نے ایک درخت بھی لگانا مناسب نہیں سمجھا۔ کیا سڑک آپ کو آکسیجن دے گی؟ درختوں کے ذریعہ ہی آکسیجن ملتی ہے۔ این جی ٹی صدرنشین سوتنترکمار کی زیرقیادت بنچ نے ماحولیاتی ابتری پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ بیمار ہورہے ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب لوگوں کو اپنے ساتھ آکسیجن سلنڈر بھی رکھنا ہوگا۔ ٹریبونل کا احساس تھا کہ حکام کو اہم مسائل کی کوئی پرواہ نہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے بنچ کے روبرو پیش ہوتے ہوئے وکیل نے جب کہا کہ یہ پراجکٹ قومی اہمیت کا حامل ہے تو بنچ نے کہا ہمیں پتہ ہے قومی مفاد کیا ہوتا ہے لہٰذا ایک لاکھ درخت لگانے کے بعد ہی آپ یہاں آئیں۔ آئندہ سماعت 11 اگست کو مقرر کی گئی ہے۔