عوامی مسائل پر مباحث میں چیف منسٹر کے سی آر سرفہرست

محمدعلی شبیر دوسرے نمبر پر، اسمبلی اور کونسل سرمائی سیشن میں مباحث کا تجزیہ،بی جے پی نے مجلس سے زیادہ عوامی مسائل اُجاگر کئے
حیدرآباد۔/24جنوری،( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے حالیہ سرمائی اجلاس میں عوامی مسائل پر مباحث میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور قائد اپوزیشن کونسل محمد علی شبیر علی الترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ قانون ساز اسمبلی کے قائد اپوزیشن جانا ریڈی نے عوامی مسائل پر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی کم وقت کیلئے مباحث میں حصہ لیا۔ دونوں ایوانوں میں جو 18 دن تک جاری رہے اسمبلی کی کارروائی 94 گھنٹے 56 منٹ جاری رہی جبکہ کونسل کی کارروائی 66 گھنٹے 25 منٹ چلائی گئی۔ اسمبلی میں کانگریس کے ارکان کی تعداد کونسل کے مقابلہ زیادہ ہے اور کارروائی بھی کونسل کے مقابلہ میں زیادہ گھنٹوں تک جاری رہی۔ اس کے باوجود قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے عوامی مسائل پر 7 گھنٹے 29 منٹ مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ریکارڈ قائم کیا ہے جبکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قانون ساز اسمبلی میں 9گھنٹے 17 منٹ تقریر کی اور کونسل میں انہوں نے ایک گھنٹہ 7 منٹ مخاطب کیا۔ اس طرح دونوں ایوانوں میں اگر زائد وقت تک بات کرنے کا ریکارڈ دیکھا جائے تو کونسل میں محمد علی شبیر سرفہرست رہے جبکہ اسمبلی میں چیف منسٹر نے سب سے زیادہ وقت مخاطب کیا۔ دونوں ایوانوں میں مباحث میں حصہ لینے کا مشترکہ طور پر جائزہ لیں تو چیف منسٹر سرفہرست اور محمد علی شبیر دوسرے نمبر پر رہیں۔ کونسل میں کانگریس کے ارکان کی تعداد صرف 8 ہے جبکہ اسمبلی میں 19ہے اس کے باوجود قانون ساز کونسل میں کانگریس کے قائد اپوزیشن نے عوامی مسائل پر اسمبلی کے قائد اپوزیشن جانا ریڈی سے بہتر مظاہرہ کیا۔ اسمبلی لیجسلیچر سکریٹریٹ کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق قانون ساز کونسل میں جملہ کارروائی کے 66 گھنٹے 24 منٹ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس نے 37گھنٹے 10منٹ کا وقت لیا جبکہ کانگریس ارکان نے 16 گھنٹے 56 منٹ تقاریر کیں جن میں صرف قائد اپوزیشن کا حصہ 7 گھنٹے 29منٹ ہے۔ مجلس نے 3 گھنٹے 36 منٹ، بی جے پی 2 گھنٹے 49 منٹ، پی آر ٹی یو نے ایک گھنٹہ 28منٹ اور نامزد ارکان نے 4 گھنٹے 26 منٹ تقاریر کی۔ دیگر اپوزیشن لیڈرس میں مجلس کے فلور لیڈر نے 3 گھنٹے 7 منٹ، بی جے پی فلور لیڈر 2 گھنٹے 49 منٹ اور پی آر ٹی یو فلور لیڈر نے ایک گھنٹہ 28منٹ بات کی۔ دوسری طرف قانون ساز اسمبلی کے 94 گھنٹے 56 منٹ میں چیف منسٹر اور وزراء نے 33 گھنٹے 28 منٹ بات کی جبکہ ٹی آر ایس ارکان 17 گھنٹے 21 منٹ، کانگریس 19 گھنٹے 13 منٹ، مجلس 6 گھنٹے 54 منٹ، بی جے پی 10 گھنٹے 5 منٹ، تلگودیشم 6 گھنٹے 5 منٹ، سی پی ایم ایک گھنٹہ 42 منٹ اور آزاد رکن نے صرف 3 منٹ بات کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسمبلی میں عددی طاقت کم ہونے کے باوجود بی جے پی نے مجلس سے زیادہ وقت تک عوامی مسائل پر مباحث میں حصہ لیا جبکہ تلگودیشم صرف 3 ارکان کے ساتھ مجلس کے مساوی رہی۔ فلور لیڈرس میں بی جے پی فلور لیڈر کشن ریڈی نے 4 گھنٹے 24 منٹ، قائد اپوزیشن جانا ریڈی نے 3 گھنٹے 38 منٹ، فلور لیڈر مجلس نے 3 گھنٹے 59 منٹ، فلور لیڈر تلگودیشم نے ایک گھنٹہ 52 منٹ اور فلور لیڈر سی پی ایم نے ایک گھنٹہ 42 منٹ بات کی۔ اسمبلی میں قائد اپوزیشن جانا ریڈی مباحث کے اعتبار سے بی جے پی اور مجلس سے بھی پیچھے رہے۔اسمبلی میں وزراء کی جانب سے 4 بیانات دیئے گئے، 146 ارکان نے تقاریر کی۔ 15 مختلف موضوعات پر مختصر مدتی مباحث ہوئے۔ 16 سرکاری بلز متعارف کئے گئے اور تمام 16 کو منظوری دی گئی۔ کونسل میں وزراء نے تین بیانات دیئے، 108 ارکان نے تقاریر کی۔ 16 بلز پیش کئے گئے اور 14 کو منظوری دی گئی۔