عوامی مسائل سے غافل ٹی آر ایس حکومت کی اُلٹتی گنتی کا آغاز

پرجوش وعدے وفا نہ ہوسکے، کانگریس قائد کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 22 جنوری (سیاست نیوز) ریاست میں دھوکہ و دغا بازیوں پر مشتمل وعدوں کے ذریعہ اقتدار حاصل کرکے عوامی مسائل کی یکسوئی کو بالکلیہ طور پر فراموش کرنے والی ٹی آر ایس کی زیرقیادت حکومت کے زوال کا آغاز ہوچکا ہے اور اس طرح آئندہ انتخابات میں دوبارہ برسر اقتدار آنے کی جو باتیں کی جارہی ہیں وہ صرف اور صرف دن میں دیکھے جانے والے خواب کے سوا اور کچھ نہیں ہوگا۔ ڈپٹی لیڈر کانگریس مقننہ پارٹی مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ اظہار خیال کیا اور بتایا کہ ٹی آر ایس نے انتخابات کے موقع پر دلت طبقات کو اقتدار حاصل ہوتے ہی تین ایکر اراضی فراہم کرنے، تمام قرضہ جات معاف کرنے، غریب عوام کو ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرکے عاجلانہ طور پر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن تقریباً تین سال کا عرصہ گزر چکا لیکن کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں ہوسکا جس کے نتیجہ میں ہی آج ریاست کے عوام ٹی آر ایس کو برسر اقتدار لاکر پچھتا رہے ہیں اور آئندہ ٹی آر ایس کے فریب میں نہ آنے اور ٹی آر ایس کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرنے پر مجبور دکھائی دے رہے ہیں۔ جس کے پیش نظر ہی ٹی آر ایس کا زوال بہرصورت یقینی دکھائی دے رہا ہے۔ انھوں نے ریاستی حکومت بالخصوص چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر نے عوامی مسائل کو نظرانداز کرکے اپنی رہائش گاہ 9 ایکر اراضی پر 50 کروڑ روپیوں کے مصارف سے تعمیر کروائی۔ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے رکن پارلیمان نلگنڈہ مسٹر جی سکھیندر ریڈی کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہاکہ صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی اور آنجہانی سابق چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی جانب سے فراہم کردہ پارٹی ٹکٹ پر انتخابات میںحصہ لے کر کامیابی حاصل کرنے والے جی سکھیندر ریڈی نے پارٹی سے انحراف کرکے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی لہذا پارٹی سے انحراف کرنے والے رکن پارلیمان سکھیندر ریڈی سے آئندہ دنوں میں منعقد ہونے والے پارلیمانی بجٹ سیشن میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ڈپٹی فلور لیڈر کانگریس مقننہ پارٹی نے کہاکہ جی سکھیندر ریڈی کے استعفیٰ دینے کی صورت میں کانگریس ہائی کمان اگر ہدایت دیتی ہے تو وہ مجوزہ منعقد ہونے والے ضمنی انتخاب میں سکھیندر ریڈی کے مقابلہ میں انتخاب میں حصہ لیتے ہوئے کامیابی حاصل کرنے کا ادعا کیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر ریاست کو سرکاری ملازمین کی تنخواہیں دینے کے موقف میں نہیں رکھا۔ جس کی وجہ سے ٹی آر ایس کی بھرپور تائید کرنے والے سرکاری ملازمین آئندہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کی بھرپور تائید کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔