عوامی خدمات کے شعبہ میں مسلم نوجوان بڑی کمپنیوں کے مالک بن سکتے ہیں

نمائندہ خصوصی
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اکٹوبر : ملک کے تمام بڑے شہروں میں خدمات کے شعبہ نے صنعت یا انڈسٹری کی شکل اختیار کرلی ہے اور اس میں انٹرنیٹ کا بہت اہم کردار ہے ۔ کوئی چیز خریدنی یا فروخت کرنی ہے ۔ اس سلسلہ میں آن لائن خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ اگر آپ کوئی سیکل ، موٹر سیکل ، کار ، کپڑوں کا اسٹاک ، جدید و قدیم فرنیچر ، نادر و نایاب اشیاء بشمول سکے ، کرنسی نوٹس ، زیورات ، غرض ضروریات زندگی کی تمام چیزیں فروخت کرنے یا پھر خریدنے کے خواہاں ہوں تو اس کے لیے اب بازاروں کے چکریں کاٹنا ضروری نہیں ۔ اب روایتی بازاروں کی طرح آن لائن بازاروں کی قدر میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ جہاں تک خدمات کا شعبہ ہے اس میں کئی مسلم نوجوان بھی خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہ دوسری کمپنیوں کے لیے کام کرتے ہوئے اس کے مالکین کو دولت مند بنانے میں مصروف ہیں حالانکہ وہ خود اپنی صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ اٹھاسکتے ہیں ۔ فی الوقت دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی طرح ہندوستان میں بھی ’ اسٹارٹ اپس ‘ کا دور چل پڑا ہے ۔ اسٹارٹ اپ ایک ایسی کمپنی ہوتی ہے جہاں صارفین کے تمام مسائل ( خدمات کے شعبہ میں ) کا حل ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر آپ کے گھر میں بجلی پانی ، انٹرنیٹ کنکشن ، گھریلو سامان کی منتقلی اس کی پیاکنگ ، دودھ و دیگر اشیاء کی سربراہی کا مسئلہ درپیش ہو تو آپ آن لائن ایسی کمپنیوں سے ربط پیدا کرسکتے ہیں جو دیکھتے ہی دیکھتے کم وقت اور واجبی فیس پر آپ کے مسائل حل کردیتے ہیں ۔ لیکن اس کے لیے آپ کو خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کا APPS ( اپیلیکشن ) ڈاون لوڈ کرنا ہوگا جس کے ساتھ ہی آپ اس کے صارف بند جاتے ہیں ۔ راقم الحروف نے سطور بالا میں خدمات کے شعبہ میں مسلم نوجوانوں کی خدمات کا حوالہ دیا ہے ۔ اس سلسلہ میں یہ مسلم نوجوان ایک گروپ بناکر خود اپنی اسٹارٹ اپ کمپنی شروع کرسکتے ہیں ۔ اس کے لیے اس گروپ میں مختلف شعبہ کے ٹیکنیکی ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے ۔ مثال کے طور پر چھوٹے پیمانہ پر پلمبروں ، الیکٹریشنوں ، سیلنگ میں مہارت رکھنے والے کاریگروں ، ڈرائیوروں اور مختلف اشیاء کی خرید و فروخت کا تجربہ رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ صفائی و دھلائی کے شعبہ سے وابستہ ورکروں کو جمع کرتے ہوئے وہ گروپ ( اسٹارٹ اپ کمپنی ) قائم کرسکتے ہیں ۔ اس کمپنی میں کپڑوں کی صفائی ، فرنیچر کی مرمت ، کمپیوٹرس ، لیاپ ٹاپس کی درستگی انجام دینے والے ٹکنیشن کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے ۔

ابتداء میں وہ محدود خدمات فراہم کرتے ہوئے بعد میں صارفین کو فراہم کی جانے والی خدمات میں توسیع کرسکتے ہیں ۔ اس کے لیے وہ نہ صرف ایک APPS بنا سکتے ہیں بلکہ موبائیل فونس پر بھی ربط پیدا کرتے ہوئے صارفین کی تعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں ۔ مثال کے طور پر اگر کسی کے گھر میں اے سی خراب ہوجائے تو وہ ان نوجوانوں کی اسٹارٹ اپ کمپنی سے ربط پیدا کرتے ہوئے اے سی درست کراسکتے ہیں ۔ اس کے لیے انہیں اپنی کمپنی میں ماہر اے سی میکانیکس کو رکھنا ہوگا ۔ اس کے علاوہ یہ نوجوان شادی بیاہ و دیگر تقاریب کے اہتمام کی خدمات بھی فراہم کرسکتے ہیں ۔ یہاں تک کہ اگر کوئی صارف کپڑے دھلانے اور استری کرانے کی خاطر دھوبی کا انتظار کرتے کرتے مایوسی کا شکار ہوتا ہے تب یہ نوجوان ڈرائی کلینرس سے معاہدہ کرتے ہوئے اپنے صارفین کے کپڑوں کی دھلائی کراسکتے ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ وہ طبی شعبہ میں بھی اپنے صارفین کو خدمات فراہم کرسکتے ہیں ۔ اس معاملہ میں صارفین کی دہلیز پر پہنچ کر خدمات فراہم کی جاسکتی ہیں ۔ بعض مریض ضعیفی کے باعث لیاب جاکر طبی معائنے کرانے سے قاصر ہوتے ہیں ایسے میں لیاب ٹکنیشن اور مرد و خاتون نرسوں کو مریض کی خدمات کے لیے متعین کرنے والی خدمات فراہم کی جاسکتی ہے ۔

اس کے علاوہ صارفین کو دودھ سے لے کر ماہانہ سودا سلف بھی فراہم کیا جاسکتا ہے ۔ صارفین اس کمپنی کا موبائیل APPS ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے اس کی خدمات کو چیک کر کے مطلوب خدمات پر کلک کریں گے ۔ اسی طرح دیکھتے ہی دیکھتے صارفین کو بناکسی پریشانی کے اطمینان بخش خدمات حاصل ہوں گی ۔ اگر ہمارے نوجوان اس طرح کی کوشش کرتے ہیں تو شہر کے نوجوانوں میں ایک معاشی انقلاب آسکتا ہے ۔ یہ نوجوان نہ صرف خود کی اور اپنے خاندان کی معاشی حالت مستحکم کرسکیں گے بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہترین مواقع پیدا کرسکیں گے ۔ ایسے میں ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہونے کے خواہاں نوجوان سنجیدگی سے اس موضوع پر غور کریں امید ہے کہ خدمات کے شعبہ میں ان کے عملی اقدامات ایک دن انہیں ایک بڑی کمپنی کا مالک بناسکتے ہیں ۔۔