علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، تشدد کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

اصل خاطیوں کا پتہ چلاکر گرفتار کرنے وائس چانسلر ضمیرالدین شاہ کا زور
علیگڑھ 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تشدد کے چند دنوں بعد جس میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں، وائس چانسلر ضمیرالدین شاہ نے آج مطالبہ کیاکہ کیمپس میں تشدد کے ذمہ داروں کو گرفتار کرنا ضروری ہے۔ سی بی آئی کے ذریعہ اس تشدد کی تحقیقات کا بھی انھوں نے مطالبہ کیا۔ چیف منسٹر یوپی اکھلیش یادو کو روانہ کردہ ایک مکتوب میں وائس چانسلر نے اس تشدد کی سی بی آئی اسپیشل ٹاسک فورس کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ یونیورسٹی کے حکام کی جانب سے چند غلطیاں سرزد ہوئی ہیں اور وہ تشدد پر قابو پانے میں ناکام ہوئے ہیں۔ شاہ نے کہاکہ وہ یونیورسٹی میں حالات معمول پر لانے کے لئے کوشش کررہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس تشدد کے پیچھے کون لوگ تھے ان کا پتہ چلاکر گرفتار کرلیا جائے۔ کیمپس میں گزشتہ ہفتہ کو دو گروپس کے درمیان تشدد میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد کیمپس میں ریاپڈ ایکشن فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تشدد میں ملوث افراد کی اکثریت بیرونی عناصر پر مشتمل تھی ان میں یونیورسٹی کے وہ طلباء بھی شامل تھے جنھیں مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے یونیورسٹی سے خارج کردیا گیا تھا۔ جب یہ نشاندہی کی گئی کہ ایف آئی آر میں کئی افراد کے نام ہونے کے باوجود اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، شاہ نے بتایا کہ ہم ویڈیو گرافی کے شواہد پر کام کررہے ہیں۔ آئندہ چند دنوں میں اب کو نتیجہ مل جائے گا۔