علیگڈھ تشدد ، پولیس کو مطلوب دو افراد گرفتار

علیگڈھ ۔ 7 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) علیگڈھ مسلم یونیورسٹی میں 2 مئی کو پیش آئے پرتشدد واقعات کے ضمن میں پولیس کو مطلوب دو نوجوانوں کو سوشیل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد کی پیشکشی اور نقص امن کی کوشش کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا ۔ پولیس نے کہا کہ امیت گوسوامی اور سٹی ہندو وامنی کے سابق صدر یوگیش ورشنی کو کل رات دیر گئے گرفتاری کے بعد جیل بھیج دیا گیا ۔ سیول لائینس کے اسٹیشن ہاوز آفیسر جاوید خاں کے مطابق ان دونوں کو ہندوستانی تعزیری ضابطہ کی دفعات 147 ( فساد) اور 153 ( الف) ( مذہب کے نام پر عوام کے مختلف طبقات میں نفرت و دشمنی پھیلانے )کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق علیگڈھ مسلم یونیورسٹی میں پیش آئے پرتشدد واقعات کے بعد ان دونوں نے سوشیل میڈیا پر قابل اعتراض مواد پوسٹ کیا تھا جس کے نتیجہ میں اس شہر میں انٹرنیٹ خدمات کو عارضی طورپر معطل کردیا گیا تھا ۔ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی میں عرصہ دراز سے موجود محمد علی جناح کی تصویر کے خلاف سنگھ پریوار کے حامیوں نے گزشتہ ہفتہ سے برہمی اور احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ شہر میں گزشتہ روز سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت بنادیا گیا تھا جب چند نوجونوں نے حساس علاقوں میں موٹر سیکل جلوس نکالا تھا بعد ازاں درشنی ڈگری کالج سے ایک جلوس نکالنے کی ناکام کوشش کی تھی ۔ علیگڈھ زون کے انسکٹر جنرل ڈاکٹر سنجیوگپتا نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ’’گرفتارشدہ یہ دونوں نوجوان گزشتہ روز پرانا شہر میں امن کو درہم برہم کرنے کی کوشش کی تھی ‘‘۔