حیدرآباد 31 جولائی ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے آج عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کیلئے موجودہ مشترکہ ہائیکورٹ کو بھی دونوں ریاستوں میں تقسیم کردیا جائے ۔ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان نے ہائیکورٹ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس نے کئی احتجاجیوں کو احتیاطی حراست میں لے لیا ۔ وکلا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے شریک کنوینر ٹی سری رنگا راؤ نے کہا کہ وکلا نے آج تلنگانہ کے 10 اضلاع میں عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کیلئے علیحدہ ہائیکورٹ قائم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے اور کم از کم 150 وکلا کو احتیاطی طور پر حراست میں لے لیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے علیحدہ ہائیکورٹ کے قیام کیلئے مرکزی حکومت اور چیف جسٹس آف انڈیا کو کئی یادداشتیں روانہ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ تلنگانہ علاقہ سے مزید ججس اور مزید عدالتی عملہ کا تقرر عمل میں لاے جائے ۔ ہم نے کل یکم اگسٹ کو چلو ہائیکورٹ کا اعلان کیا ہے اور عدالتوں کے بائیکاٹ کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔ احتجاجی وکلا بعد ازاں سیکریٹریٹ گئے اور انہوں نے تلنگانہ کے وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی کو ایک یادداشت حوالے کی جس میں پولیس کی کاررائیوں کی مذمت کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ تصادم میں ایک وکیل زخمی ہوگیا ہے ۔