مرکز کے حوصلہ افز ارد عمل پر اقدام ۔ 5 اپریل کو قطعی فیصلہ
راجمنڈری 29 مارچ ( این ایس ایس ) آندھرا پردیش ریاست کیلئے علیحدہ ہائیکورٹ قائم کرنے مرکزی حکومت کے حوصلہ افزا رد معل کے بعد آندھرا پردیش ایڈوکیٹس جے اے سی نے اپنے احتجاج کو 5 اپریل تک کیلئے معطل کردیا ہے جب کڑپہ بار اسوسی ایشن کی جانب سے احتجاج کے تعلق سے کوئی قطعی فیصلہ کیا جائیگا ۔ یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اے پی ایڈوکیٹس جے اے سی لیڈر و اے پی بار کونسل کے رکن ایم سبا راؤ نے کہا کہ اے پی ایڈوکیٹس نے 23 تا 27 مارچ عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ آندھرا پردیش ریاست کیلئے علیحدہ ہائیکورٹ قائم کیا جائے کیونکہ اے پی کے وکلا اور خود درخواست گذار افراد مشترکہ دارالحکومت میں تلنگانہ وکلا کے احتجاج سے خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ ان کا الزام تھا کہ تلنگانہ ایڈوکیٹس آندھرا ایڈوکیٹس پر مبینہ حملے کر رہے ہیں اور واپس جاؤ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایڈوکیٹس خود کو حیدرآباد میں تلنگانہ ایڈوکیٹس کے رویہ کی وجہ سے دوسرے درجہ کا شہری محسوس کر رہے ہیں۔ سبا راؤ نے کہا کہ اے پی ایڈوکیٹس جے اے سی نے مرکزی وزرا سدانند گوڑا اورا یم وینکیا نائیڈو کے علاوہ چیف منسٹر اے پی سے ملاقات کرتے ہوئے آندھرا پردیش ریاست کیلئے علیحدہ ہائیکورٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ اب مرکزی حکومت نے اس سلسلہ میں حوصلہ افزا رد عمل کا اظہار کیا ہے اس لئے احتجا ج کو 5 اپریل تک کیلئے معطل کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کے تعلق سے 5 اپریل کو کڑپہ بار اسوسی ایشن اجلاس میں قطعی فیصلہ کیا جائیگا ۔