دونوں ریاستوں میں پارٹی روابط کو برقرار رکھے گی: ایم وینکیا نائیڈو
حیدرآباد 23 فروری (سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کیلئے تائید و مدد کرنے کا جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا ہے۔ سینئر قائد بی جے پی و سیما آندھرا قائد مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے مسرس بنڈارو دتاتریہ اور جی کشن ریڈی کے ہمراہ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی اور بتایا کہ بی جے پی پر ریاست کی تقسیم کے خلاف اور علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کو روکنے کیلئے زبردست دباؤ تھا اور سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین دہلی پہونچ کر بی جے پی قومی قیادت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش کی لیکن بی جے پی قومی قیادت اپنے وعدے کو پورا کرنے کا قطعی فیصلہ کرچکی تھی جس کے پیش نظر ہی بی جے پی کی تائید کے ذریعہ ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ بل لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں منظور کیا جاسکا۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ آندھراپردیش (سیما آندھرا) اور تلنگانہ ریاستیں اپنی تیز رفتار ترقی کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت کرنا چاہئے
اور تلنگانہ و سیما آندھرا عوام کو اپنے علاقوں کی ترقی پر اولین توجہ دینے کا مشورہ دیا اور کہاکہ شہر حیدرآباد و دیگر مقامات پر مقیم سیما آندھرا عوام کو ریاست کی تقسیم اور علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل پر کسی قسم کی تشویش سے دوچار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے کانگریس پارٹی پر الزام عائد کیاکہ دور اندیشی کو پیش نظر نہ رکھتے ہوئے صرف تلنگانہ کی ترقی پر توجہ دیتے ہوئے سیما آندھرا علاقوں کے ساتھ زبردست ناانصافی کی گئی۔ لہذا آئندہ انتخابات میں تلنگانہ اور سیما آندھرا کی مساوی ترقی دینے پر توجہ دینے والی جماعت کی بھرپور تائید کے ذریعہ شاندار کامیاب بنانے پر عوام کو سوچ لینا چاہئے۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے مزید کہاکہ تلنگانہ ریاست عمل میں لانے کا سہرا کس کے سر باندھنا ہے، عوام ہی آئندہ انتخابات میں فیصلہ کریں گے۔ سینئر قائد بی جے پی نے سیما آندھرا اور تلنگانہ عوام سے ہمیشہ کی طرح آئندہ بھی اپنے روابط کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے آپسی روابط کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔