حیدرآباد۔/10جنوری، ( سیاست نیوز) اے پی این جی اوز نے متحدہ آندھرا پردیش کے حق میں اپنی جدوجہد میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں حیدرآباد میں منعقدہ اے پی این جی اوز اسوسی ایشن کے اجلاس میں احتجاجی حکمت عملی کو قطعیت دی گئی۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے خلاف 17اور 18جنوری کو سیما آندھرا بند منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اے پی این جی اوز نے اسمبلی میں تلنگانہ بل پر جاری مباحث کے پس منظر میں احتجاج میں شدت کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مرکزی حکومت کو ریاست کی تقسیم کے فیصلہ سے روکا جاسکے۔ اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اے پی این جی اوز اسوسی ایشن کے صدر اشوک بابو نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ دو روزہ بند کی کامیابی میں مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا عوام کے جذبات سے مرکزی حکومت کو واقف کروانے کیلئے دو روزہ بند کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ متحدہ آندھرا کی حامی تمام سیاسی، سماجی تنظیموں کو بند میں حصہ لیتے ہوئے کامیاب کرنا چاہیئے۔ اشوک بابو نے عوام سے اپیل کی کہ 14جنوری کو تلنگانہ مسودہ بل کے خلاف احتجاج منظم کریں۔ اس دن سیما آندھرا اضلاع میں کُل جماعتی اجلاس منعقد کئے جائیں گے جس میں متحدہ آندھرا ایجی ٹیشن کو آگے بڑھانے کے سلسلہ میں حکمت عملی طئے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کُل جماعتی اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے شرکت کرنی چاہیئے تاکہ ریاست کی تقسیم سے سیما آندھرا کو ہونے والے نقصانات کو روکا جاسکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 20جنوری کو لاکھوں کی تعداد میں متحدہ آندھرا کے حامیوں کے ساتھ ’’ چلو اسمبلی‘‘ پروگرام منظم کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس پروگرام کی کامیابی کیلئے 20جنوری کو حیدرآباد کا رُخ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اسمبلی میں تلنگانہ بل پر مباحث کے موقع پر سیما آندھرا نمائندوں کو متحدہ آندھرا کے حق میں اپنے موقف کا شدت کے ساتھ اظہار کرنا چاہیئے اور بل کے غیر دستوری ہونے کو ثابت کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مباحث میں حصہ لیتے ہوئے سیما آندھرا ارکان اپنی اکثریت کی بنیاد پر مسودہ بل کو شکست دیں تاکہ مرکزی حکومت بھی اس بات سے واقف ہوجائے کہ عوام کی اکثریت اور اسمبلی تقسیم کے حق میں نہیں۔ اشوک بابو نے ریاستی اسمبلی میں مباحث کے دوران ٹی آر ایس رکن اسمبلی ودیا ساگر راؤ کی جانب سے کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی گادے وینکٹ ریڈی پر مبینہ حملے کی سختی سے مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ارکان اسمبلی کے اس رویہ کے خلاف اسپیکر کو کارروائی کرنی چاہیئے۔ سیما آندھرا عوام اس طرح کے ظلم اور جبر کو برداشت نہیں کریں گے۔ اشوک بابو نے کہا کہ سابق میں بھی تلنگانہ حامیوں نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن، تلگودیشم قائد این راجکماری اور لوک ستہ کے صدر جئے پرکاش نارائن پر بھی حملہ کیا ہے۔ اس طرح کی حرکتوں سے سیاستدانوں پر سے عوام کا اعتماد اُٹھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں مباحث کے دوران ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی اپنے موقف کا اظہار کرسکتے ہیں۔ انہیں دوسرے علاقوں کے ارکان کو بھی اپنے موقف کے اظہار کیلئے مکمل موقع فراہم کرنا چاہیئے اور صبر و تحمل کے ساتھ دوسروں کے موقف کی سماعت کرنی چاہیئے۔