علم کی دولت

علم کا زینہ چڑھنے والے
خوش قسمت ہیں پڑھنے والے
علم ترقی کا ہے محور
علم سا کوئی نہیں ہے زیور
لعل و گہر سے دامن بھرلو
علم کی دولت حاصل کرلو
بِن اس کے انسان ہے اندھا
علم سے ہے انساں کی بڑائی
دنیا اندھیروں میں ڈوبی تھی
علم کے دم سے روشنی آئی
لعل و گہر سے دامن بھرلو
علم کی دولت حاصل کرلو
علم ہے ایسی ایک حقیقت!
جس کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا
علم ہے ایسی دولت بچو!
جس کو کوئی چرا نہیں سکتا
لعل و گہر سے دامن بھرلو
علم کی دولت حاصل کرلو
٭ ٭ ٭ ٭