علم کی دولت

امام غزالیؒ بہت بڑے عالم دین تھے ۔ وہ ایک قافلہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے تبھی ڈاکوؤں نے حملہ بول دیا اور وہ انہیں لوٹنے لگے ۔ اُن کے پاس مال و اسباب تو بالکل نہیں تھا البتہ ایک کتاب تھی جسے انہوں نے خود اپنے ہاتھ سے لکھا تھا ۔ جب ڈاکوؤں نے آپ سے یہ کتاب لے لی تو آپ کو بہت دکھ اور رنج ہوا ۔ آپ ڈاکوؤں کے سردار کے پاس پہونچے اور کہا ’’ آپ کے آدمی میری کتاب چھین لائے ہیں آپ کیلئے تو وہ کتاب کوئی قیمت نہیں رکھتی مگر میرے لئے بے حد قیمتی ہے میرے استاد نے مجھے جو کچھ پڑھایا ہے وہ سب اسی میں لکھا ہے ۔ آپ یہ کتاب واپس کردیں تو بڑی مہربانی ہوگی ۔ ڈاکوؤں کا سردار یہ سن کر ہنسنے لگا اور کہا ’’ عالم کا علم تو اس کے سینے میں ہوتا ہے تم کیسے عالم ہوکہ تم سے کاغذ کے چند ٹکڑے چھین لئے گئے ہیں اور تمہارے پاس کچھ نہیں رہا ‘‘ ۔ یہ کہہ کر آپ کو کتاب دے دی ۔ ان کے دل پر ڈاکو کی بات کا بڑا اثر ہوا ۔ انہوں نے چند ہی دنوں میں ساری کتاب یاد کرلی  ۔