نور ناصر
علم دین کی اہمیت کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی سے ارشاد فرمایا: ’’اے نبی! آپ کہہ دیجئے کہ اہل علم اور جاہل برابر نہیں ہوسکتے‘‘۔ علم دین کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے‘‘۔ ارشاد رب العالمین اور ارشاد رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم ہوتا ہے کہ علم کا حاصل کرنا ہر مؤمن کے لئے بہت ہی اہم ہے، کیونکہ علم دین انسان کو تہذیب سکھاتا ہے اور جہالت دُور کرتا ہے۔ علم دین زیورِ انسانیت ہے اور انسانی زندگی کا ایک روشن چراغ ہے۔ علم دین کے ذریعہ انسان دونوں جہاں کی معلومات حاصل کرتا ہے اور علم دین حاصل کرکے صحیح طریقے سے اللہ اور اس کے رسول کے احکامات پر عمل کرسکتا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’علم مال سے زیادہ بہتر ہے، کیونکہ مال کی حفاظت کرنی پڑتی ہے اور علم انسان کی حفاظت کرتا ہے۔ مال خرچ کرنے سے ختم ہو جاتا ہے، جب کہ علم خرچ کرنے سے بڑھتا ہے‘‘۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو کوئی علم دین حاصل کرنے کے لئے راستہ طے کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کردے گا‘‘۔ آپﷺ نے علم دین حاصل کرنے والے کے لئے انعامات کے بارے میں فرمایا: ’’جو شخص علم دین کی تلاش میں نکلتا ہے، اللہ تعالیٰ اُس کے لئے جنت کا راستہ آسان کردیتا ہے اور فرشتے اس کے سر پر اپنا پر پھیلاتے ہیں‘‘۔
معرفتِ خداوندی کا علم ساری برائیوں کو دُور کرنے کا ذریعہ ہے۔ علم ایک روشنی ہے، جس کے حاصل کرنے سے اندھیرے دُور ہو جاتے ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’علم، اسلام کی زندگی ہے‘‘۔ جس طرح مچھلی کی زندگی کے لئے پانی، جانور کی زندگی کے لئے چارہ اور انسان کی زندگی کے لئے غذا ضروری ہے، اس سے کہیں زیادہ ایک مسلمان کی زندگی کے لئے علم دین ضروری ہے۔