کلیۃ البنین کا جلسہ دستاربندی و عطائے خلعت، علماء کا خطاب
حیدرآباد۔یکم اپریل(سیاست نیوز) بخاری شریف کی آخری حدیث مبارک میں اللہ کی پاکی بیان کرنے کا حکم دیا جارہا گویا امام بخاری ؒ نے فرمایا کہ دو کلمات رحمن کے نزدیک بہت محبوب ہیں ،سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم ،اس حدیث شریف میں اللہ تعالیٰ کی صفت رحمن کا ذکر کیا گیا اسکی مصلحت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت مسلمان،غیر مسلم اور تمام مخلوق اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مستفید ہور ہے ہیں اس لئے امام بخاریؒ نے اللہ تعالیٰ کی تمام صفتوں میں رحمن کی صفت کا انتخاب کیا۔حدیث مبارکہ میں ہے کہ جو شخص سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم کا ذکر دن میں ۱۰۰؍ مرتبہ کرتا ہے تو اگراس کے گناہ سمندر کے جھاگ کے برابر بھی ہو تو معاف کردئیے جاتے ہیں۔مفتی حسن الدین آج یہاں کلیۃ البنین مغلپورہ میں 20؍ ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد ،دستاربندی وعطائے خلعت وختم درس بخاری شریف کے اجتماع سے مخاطب تھے۔ جلسہ کا آغاز قرأت ونعت شریف سے ہوا ، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا محمد عمر نے انجام دئے ، حافظ محمدغوث عادل نے بزبان اردو، محمد قادرمحی الدین بزبان انگریزی ، حافظ محمد عمران بزبان عربی خطابات کئے ، بیت بازی کا مظاہرہ حافظ محمد جعفر ،حافظ محمد علیم نے پیش کیا ، طلبہ کلیۃ البنین نے تعلیمی مظاہرہ پیش کئے ۔مفتی حسن الدین نے کہاکہ حضرت امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ انسان کے جسم میں ایک ایسا لوتھڑا ہے اگر وہ درست ہے تو سارے اعضا درست ہے اور اگر وہ بگڑ جائے تو سارے اعضاء بگڑ جاتے ہیں اوروہ عضو دل ہے ، دل کے جتنے امراض ہوتے ہیں جیسے حسد، کینہ، بغض ان سارے بیماریوں کا علاج اللہ کا ذکر ہے اس لئے مشائخین بار بارا پنے مریدین کو کثرت سے ذکرکی تلقین کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کی ہرمخلوق اللہ کے ذکر میں مشغول ہے ۔ڈاکٹر سراج الرحمن نقشبندی نے کہا کہ حضور ﷺ نے ارشادفرمایا تم میں سے جب کوئی برائی ہوتے ہوئے دیکھے تو اسکو اپنے ہاتھ سے روکے اگر استطاعت نہ ہوتو زبان سے روکیں اور اس کی بھی استطاعت نہیں رکھتا تو دل میں برا جانے اور یہ کمزور ایمان کی علامت ہے ، اسلام اور مسلمان کا علم سے بہت گہرا ربط وضبط رہا ہے ۔ جو شخص علم کے حصول کیلئے نکلتا ہے اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اسکے قدموں کے نیچے اپنے پروں کو بچھا دو جب طالب علم راستہ چلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسکو جنت کے راستے پر چلاتا ہے طالب علم کیلئے سمند ر کی مچھلیاں دعائے مغفرت کرتی ہے ،عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی فضیلت ستاروں پر ،علمائے دین ابنیاء کے وارث ہیںاور انبیاء کی میراث علم ہے،خوش نصیب ہے وہ لوگ جو انبیاء کی میراث کو پاتے ہیں، انہوں نے کلیۃ البنین کے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ لباس جوانعام کے طور پر دیا جاتا ہے وہ خلعت کہلاتا ہے ، لہذا طلبہ کو چاہئے کہ علماء حق کے نقش قدم پر زندگی گذاریں۔ خیرمقدمی کلمات ڈاکٹر مفتی حافظ محمد مستان علی قادری بانی وناظم اعلیٰ جامعۃ المؤمنات نے ادا کرتے ہوئے کہا کہ جامعۃ المؤمنات کے اسناد ہندوستان کی آٹھ یونیورسٹیوں سے مسلمہ ہے ،امسال جامعۃالمؤمنات سے 255؍ لڑکیاں فارغ التحصیل ہورہی ہیں ۔ اس موقع پر تمام مہمانان کا خیر مقدم کیا۔ کلمات تشکر حافظ محمد صابر پاشاہ نے ادا کئے۔ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے الحاج محمد قمر الدین صدر نشین اقلیتی کمیشن،جناب سید اکبر حسین صدر نشین اقلیتی فینانس کارپوریشن ، محمد الیاس قریشی قائد ٹی آر یس ،مولانا عرفان اللہ شاہ نوری ،سید شاہ نور الحق قادری ،مولانا سید محمد عبد الصمد شرفی قادری ،مولانا سید احمد غوری نقشبندی ، جناب وحید احمد ایڈوکیٹ ، الحاج محمد معیز چودھری ، مولانا سید اصغر شرفی ، ڈاکٹر مفتی کاظم حسین نقشبندی ، مولانا محمد عثمان نقشبندی، محمد فاروق علی خاں ،مولانا قاضی نواب میر قادر علی خاں قادری، محمد حامد علی ، محمد عاکف الدین ،مولانا فضل اللہ قادری الموسوی، الحاج رحیم اللہ خاں نیازی، محمدشمس الدین فاروقی، جناب سید فہیم عارف قادری،مولانا عبد الغفار قادری ودیگر نے شرکت کی ،اس موقع پر کلیۃ البنین جامعۃ المؤمنات کے سترہ(۱۷) حفظ القرآن ،عالم ،فاضل ،الدکتورہ کے فارغ التحصیل طلبہ کو بدست مہمان خصوصی اسنا د ،دستاربندی وخلعتیں عطا کئے گئے ۔دعا وسلام پر جلسہ کا اختتام عمل میں لا یاگیا ۔