مسلم کانگریس قائدین کی غلام نبی آزاد سے ملاقات، راہول گاندھی کو وزیر اعظم امیدوار بنانے کی نمائندگی
حیدرآباد /8 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس مسلم قائدین کے ایک وفد نے گاندھی بھون میں مرکزی وزیر صحت غلام نبی آزاد سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کی تازہ صورت حال اور مسلمانوں کے مسائل سے واقف کرایا۔ وفد میں شامل قائدین نے اے آئی سی سی کے اجلاس میں راہول گاندھی کو وزیر اعظم امیدوار بنانے کے لئے ایک یادداشت پیش کی، جس پر سابق ریاستی وزیر و رکن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر، سابق ریاستی وزیر و جنرل سکریٹری پردیش کانگریس محمد فرید الدین، کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین، کانگریس رکن اسمبلی مستان ولی، صدر پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد سراج الدین، صدر نشین سیٹ ون محمد مقصود احمد، سکریٹریز پردیش کانگریس ایس کے افضل الدین، ڈاکٹر ایم اے انصاری کے علاوہ دیگر کانگریس قائدین محمد معراج خاں، وحید مقبول، فخر الدین اور محمد امجد وغیرہ کی دستخطیں ہیں۔
ان قائدین نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے پارٹی صدر سونیا گاندھی سے اظہار تشکر کیا۔ علاوہ ازیں مسلم مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے آئندہ اسمبلی، پارلیمنٹ، راجیہ سبھا، کونسل کے علاوہ دیگر نامزد عہدوں پر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی نمائندگی بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ ان قائدین نے وعدہ کے مطابق مسلم تحفظات کو عملی جامہ پہنانے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں مسلم طلبہ مسلم تحفظات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جب کہ فیس باز ادائیگی کی سہولت ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی کے مقابلہ میں راہول گاندھی ہی موزوں امیدوار ہو سکتے ہیں۔ ان قائدین نے ریاست میں کانگریس حکومت ہونے کے باوجود توقع کے مطابق مسلمانوں کی ترقی و بہبود نہ ہونے کا ادعا کیا اور برسوں سے مخلوعہ نامزد عہدوں کو پُر نہ کرنے کی شکایت کی۔ انھوں نے جلد از جلد علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔
آئندہ ماہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری
جگن تشکیل تلنگانہ کو روک نہیں سکتے، سازشیں ناکام ہوں گی: مدھوگوڑ یشکی
حیدرآباد /8 جنوری (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا نظام آباد کے کانگریس رکن پارلیمنٹ مدھو گوڑ یشکی نے کہا کہ تمام سازشیں ناکام ہو جائیں گی اور ماہ فروری میں علحدہ تلنگانہ بل پارلیمنٹ میں منظور ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کا فیصلہ ہو چکا ہے، اسمبلی میں مباحث صرف ضابطہ کی کارروائی ہے، جب کہ آئندہ ماہ منعقد ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں علحدہ تلنگانہ ریاست کا بل منظور ہو جائے گا اور 2014ء کے عام انتخابات دونوں ریاستوں میں منعقد ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو اور صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے ماضی میں تلنگانہ کی تائید کی تھی، لیکن کانگریس کی جانب سے علحدہ ریاست کی تشکیل کے فیصلہ کے بعد دونوں قائدین اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے سیاسی اور ذاتی مفاد کے لئے ریاست کی تقسیم کی مخالفت کر رہے ہیں، تاہم ان دونوں کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی اور علحدہ ریاست ہر حال میں قائم ہوکر رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس کی مخالفت کا اثر نہیں ہوگا، لہذا تلنگانہ عوام کو گھبرانے یا مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ مرکزی حکومت کی جانب سے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا کام شیڈول کے مطابق جاری ہے۔