علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے باوجود تلنگانہ میں کانگریس ناکام

حیدرآباد /26 ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن راجیہ سبھا پی گووردھن ریڈی نے میدک لوک سبھا ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار کی شکست کے باوجود صدر پردیش کانگریس کے عہدہ پر پنالہ لکشمیا کی برقراری پر تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس ہائی کمان انھیں عہدہ سے ہٹا دے گی۔ انھوں نے کہا کہ سونیا گاندھی کی جانب سے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے باوجود پنالہ لکشمیا بھرپور فائدہ نہیں اٹھا سکے اور نہ ہی عوام کو کانگریس کی جانب راغب کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ میدک کی ناکامی پر صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نے صرف شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے، تاہم اپنے عہدہ سے مستعفی نہیں ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس ہائی کمان باریکی سے جائزہ لے رہی ہے، مہاراشٹرا اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات کے بعد پنالہ لکشمیا کو عہدہ سے ہٹا دے گی، کیونکہ صدر پردیش کانگریس ہائی کمان کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے جنرل سکریٹری و انچارج تلنگانہ کانگریس امور ڈگ وجے سنگھ بھی تلنگانہ میں پارٹی کے استحکام کے لئے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔ ہائی کمان کی منظوری کے بغیر پنالہ لکشمیا اضلاع کے کانگریس قائدین کو پارٹی سے معطل کر رہے ہیں، جب کہ ڈگ وجے سنگھ مداخلت کی بجائے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کانگریس ہائی کمان سے مطالبہ کیا کہ وہ پنالہ لکشمیا کو فوراً معطل کرے اور کسی نوجوان کو پارٹی کی باگ ڈور حوالے کرے۔ پی گووردھن ریڈی نے سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش پر الزام عائد کیا کہ وہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی تعریف کرکے کانگریس کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔