علحدگی پسند صرف پاکستان ہائی کمشنر سے ہی ملاقات نہ کریں

کل جماعتی وفد کا دورہ کارآمد، لیکن مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوئے: غلام نبی آزاد
جموں ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے آج کہا کہ علحدگی پسندوں کو صرف پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کا انتخاب نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ احساس ظاہر کیا کہ کل جماعتی وفد کے دورہ سے اگرچہ مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوئے پھر بھی یہ کارآمد رہا۔ غلام نبی آزاد نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفد نے ہر شخص تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن حکومت کو فریقین کی نشاندہی کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوئے لیکن کوشش ضرور ہوئی اور یہ کارآمد بھی رہی۔ انہوں نے کہا کہ علحدگی پسندوں کو بھی چاہئے کہ وہ صرف پاکستانی ہائی کمشنر سے ہی ملاقات نہ کریں۔ ہر شخص مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنا چاہتا ہے۔ ملک میں ہر شخص یہاں کی صورتحال پر فکرمند ہے۔ غلام نبی آزاد نے یہ بات اس وقت کہی جبکہ ایک دن قبل حریت قائدین نے بعض ارکان پارلیمنٹ کی ان سے بات چیت کی کوششوں کو نظرانداز کردیا تھا۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن نے کہا کہ کانگریس چاہتی ہیکہ بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں۔ بعض دوستوں نے حریت قائدین سے ملاقات کی کوشش کی۔ بعض جگہ انہیں کامیابی ہوئی اور بعض جگہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ دورہ ابھی پورا نہیں ہوا ہے اور ملاقاتیں جاری ہیں۔ کل جماعتی وفد نے سرینگر میں دو دن کا دورہ مکمل کیا اور آج دوپہر جموں پہنچا۔ کشمیری پنڈتوں کے مسئلہ پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ تین راونڈ ٹیبل کانفرنس میں انہوں نے حصہ لیا۔ اب وہ بات چیت کیلئے آگے کیوں نہیں آرہے ہیں اس پر حیرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں نے جو تجاویز دی تھیں ان پر عمل بھی کیا گیا۔ وہ آج بھی بات چیت کی میز پر آسکتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں جب اس مسئلہ پر مباحث کا منصوبہ ہے تو پھر وقت کا کوئی مسئلہ نہیں۔ کشمیری پنڈتوں نے کل جماعتی وفد سے یہ کہتے ہوئے ملاقات کرنے سے انکار کیا کہ انہیں دیا گیا وقت بالکل کم ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ کشمیری عوام بری طرح متاثر ہیں۔ کوئی منصوبہ اس وقت قابل عمل نہیں ہے۔ ہم وادی میں امن کی بحالی کے خواہاں ہیں۔ یہ ایک کارآمد دورہ رہا جہاں کئی اچھی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔