حیدرآباد /18 جون (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے بانی روزنامہ سیاست جناب عابد علی خاں کے بشمول 10 عظیم شخصیتوں سے موسوم مختلف شعبہ حیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو ایوارڈ دینے سے اتفاق کیا تھا، لیکن ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدہ داروں کے درمیان تال میل کے فقدان کے باعث یہ معاملہ تعطل کا شکار ہو گیا۔ انھوں نے بتایا کہ ہم نے گزشتہ سال اسمبلی سیشن کے دوران 10 نومبر کو اسمبلی کے چیمبر میں چیف منسٹر تلنگانہ سے ملاقات کی تھی اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش تقاریب کے موقع پر مختلف شعبہ حیات میں خدمات انجام دینے والوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ایوارڈ کے علاوہ ایک لاکھ ایک ہزار روپئے دینے کی خواہش کرتے ہوئے جناب عابد علی خاں، جناب سید لطیف الدین، کامریڈ مخدوم محی الدین، جسٹس سردار علی خاں، سید مکثر شاہ وغیرہ سے موسوم ایوارڈ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ہمارے مشورہ سے چیف منسٹر نے فوراً اتفاق کیا تھا اور ایوان میں موجود ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اور ریاستی وزیر آبپاشی ہریش راؤ کو اپنے چیمبر میں طلب کرکے کہا تھا کہ ہمیں جو کام کرنا تھا، وہ فاروق حسین کر رہے ہیں، وہ اس تجویز سے اتفاق کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں انھوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کو دوسرے دن مولانا آزاد کی یوم پیدائش تقریب میں مذکورہ ایوارڈس کے اعلان کی ہدایت دی تھی اور رویندرا بھارتی میں منعقدہ تقریب میں مجھے شرکت کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ مسٹر فاروق حسین نے کہا کہ دوسرے دن ڈپٹی چیف منسٹر نے ان ایوارڈس کا اعلان تو ضرور کیا، مگر اب تک یہ ایوراڈس نہیں دیئے گئے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ اس سلسلے میں ڈپٹی چیف منسٹر سے ربط پیدا کرچکے ہیں، انھوں نے ایوارڈس کی منظوری کے بارے میں مجھے اطلاع دی اور محکمہ اقلیتی بہبود کو فائل روانہ کرنے سے واقف کرایا۔ لیکن جب ہم نے محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلی عہدہ داروں سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا ہے کہ محکمہ کو اب تک تحریری احکامات وصول نہیں ہوئے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تال میل کے فقدان کے سبب یہ ایوارڈس تعطل کا شکار ہیں، تاہم وہ اس سلسلے میں ایک بار پھر چیف منسٹر تلنگانہ سے رجوع ہوں گے۔