عصری ٹکنالوجی اختیار کرنے فارنسک ماہرین کو نریندر مودی کو مشورہ
گاندھی نگر ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے فارنسک ماہرین کو آج عصری ٹکنک جیسے ڈی این اے کی تفصیل اختیار کرنے کا مشورہ دیا تاکہ عصمت ریزی کے مجرموں کو عاجلانہ انصاف رسانی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ڈی این اے ٹکنالوجی کو فارنسک تفتیش میں اس کی اہمیت کے پیش نظر استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ مودی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ سیشن کی عدالت نے حال ہی میں دو افراد کو ایک نابالغ لڑکی کی بے رحمی سے عصمت ریزی کے جرم میں سزائے موت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں منڈسور عصمت ریزی مقدمہ میں عدالت نے سماعت کی تکمیل کے بعد دو مجرموں کو مختصر مدت یعنی دو ماہ میں سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔ مدھیہ پردیش اور راجستھان کی بعض دیگر عدالتوں میں بھی ایسا ہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عصری ٹکنالوجی کا اعظم ترین استعمال ہونا چاہئے تاکہ مجرموں کے ساتھ عاجلانہ انصاف کو یقینی بنایا جاسکے۔ جرم کا منظرنامہ تغیر پذیر ہے لیکن جدید ترین ٹکنالوجیاں بھی ایجاد ہورہی ہیں جس کی وجہ سے خاطی بچ نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں اور ان کے جرم کے طریقے مستقل طور پر تبدیل ہورہے ہیں لیکن انہیں خوف اس بات کا ہیکہ نئی ایجادات کے نتیجہ میں ان کی گرفتاری بھی بہت جلد عمل میں آرہی ہے۔ مودی نے گریجویشن کرنے والے طلبہ کو مشورہ دیا کہ انسانی ذہانت کو جرائم کے خاتمہ کیلئے استعمال کریں۔ انہوں نے گجرات اور راجستھان کے سرحدی علاقوں میں مقیم راگی برادری کے ارکان کا حوالہ دیا۔