موسیقی کے شور پر اعتراض کے بعدانتقامی کارروائی ، پولیس آفیسر کو زدوکوب
بریلی ۔27 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندو یووا واہنی کے 3 کارکنوں کو جسے یوگی آدتیہ ناتھ نے قائم کیا ہے، عصمت ریزی کے الزامات میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان پر پولیس آفیسر کو زدوکوب کرنے کا بھی الزام ہے۔ یہ واقعہ کل رات موسیقی کے شور پر پیدا ہوا تنازعہ کا باعث تھا۔ گیانیش نگر بستی میں شوروغل کے ساتھ موسیقی بجانے پر دیپک اور اویناش کے درمیان جھگڑا ہوا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس سنی رویت سنگھ بجوان نے کہا کہ اویناش نے اپنے دوستوں کو طلب کرلیا جو ہندو یووا واہنی کے ورکرس تھے اور دیپک کے مکان میں داخل ہوئے۔ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی۔ دیپک نے بعدازاں اس کے بھائی گورو کے گھر پہونچا اور اویناش کو مبینہ طور پر زدوکوب کیا اور اسے پولیس کے حوالے کیا۔ جب اس واقعہ کی خبر پھیل گئی تو ہندو واہنی کے علاقائی صدر چندر شرما اور سٹی یونٹ کے صدر پنکج نے دیگر کئی کارکنوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچ کر ہنگامہ کیا اور پولیس آفیسر کو زدوکوب کیا۔ بی جے پی سٹی یونٹ کے سربراہ اومیش کھتریا بھی پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔ پولیس کی موجودگی میں ہندو یووا واہنی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر کے ساتھ بدتمیزی کی اور مبینہ طور پر سب انسپکٹر مانک اروڑہ کو زدوکوب کیا۔ اویناش جیتندر اور پنکج کے خلاف اروڑہ کی جانب سے ایک ایف آراور شکایت درج کروائی گئی کہ ان تینوں نوجوانوں نے نہ صرف ایک شخص انیل سکسینہ پر حملہ کیا بلکہ مبینہ طور پر خاتون کی عصمت ریزی بھی کی۔ اویناش، جیتندر اور پنکج کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔