نظام آباد کلکٹر و ایس پی کو نوٹس ، اقلیتی کمیشن کی از خود کارروائی ، امجد اللہ خاں خالد کی لڑکی کے والدین سے ملاقات
حیدرآباد ۔ یکم / جنوری (سیاست نیوز) ضلع نظام آباد میں بالکنڈہ منڈل کی متوطن 9 ویں جماعت کی طالبہ جو اکثریتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی عصمت ریزی کا شکار ہونے پر خودسوزی کی ناکام کوشش کی تھی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ اپولو ڈی آر ڈی او کنچن باغ میں زیرعلاج نابالغ مسلم لڑکی خودسوزی کی کوشش کے دوران 75 فیصد جھلس گئی تھی اور اس کی حالت تشویشناک ہونے کی اطلاع دی گئی ہے ۔ اس واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے ریاستی اقلیتی کمیشن آندھراپردیش و تلنگانہ نے ازخود کارروائی کرتے ہوئے اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا ہے اور آج تین خاتون وکلاء پر مشتمل ایک ٹیم کو دواخانہ روانہ کیا ۔ وکلاء کی ٹیم نے دواخانہ پہونچ کر متاثرہ لڑکی کے والدین سے تفصیلات حاصل کئے اور بعد ازاں کمیشن کے چیرمین مسٹر عابد رسول خان کو اس واقعہ سے متعلق رپورٹ حوالے کی ۔ کمیشن نے ضلع کلکٹر نظام آباد اور وہاں کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے اور اس سلسلے میں متاثرہ مسلم لڑکی کو بہتر سے بہتر مفت علاج فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ کمیشن نے ریاستی حکومت تلنگانہ کو متاثرہ لڑکی کو 5 لاکھ روپئے بطور ایکس گریشیا اور پانچ لاکھ روپئے علاج کیلئے فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ مجلس بچاؤ تحریک کے سابق کارپوریٹر مسٹر امجد اللہ خان خالد نے اپولو ہاسپٹل پہونچ کر متاثرہ لڑکی کے والدین سے بات چیت کی اور متعلقہ پولیس عہدیداروں کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔