ممبئی 11 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سینئر این سی پی لیڈر اور مہاراشٹرا کے سابق وزیرداخلہ آر آر پاٹل آج عصمت ریزی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے تنازعہ میں گھِر گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں ایم این ایس امیدوار کو عصمت ریزی کی وجہ سے جو سزا ہوئی ہے اگر وہ اِس جرم کے ارتکاب میں انتخابات تک انتظار کرلیتے تو اچھا ہوتا۔ اُنھوں نے بتایا کہ ایم این ایس نے ایک امیدوار کو نامزد کیا ہے۔ آج اُن سے ایم این ایس کارکنوں نے ملاقات کی اور کہاکہ وہ انتخابات میں اُن (پاٹل) کی تائید کریں گے۔ جب اُنھوں نے اِس کی وجہ پوچھی تو کارکنوں نے بتایا کہ اُن کے امیدوار جیل میں ہیں۔ میں نے پوچھا کہ آخر اُنھوں نے ایسی کیا اچھی حرکت کی؟ کارکنوں نے بتایا کہ ایم این ایس امیدوار کے خلاف عصمت ریزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اِس کے جواب میں پاٹل نے کہاکہ اگر وہ انتخابات میں مقابلہ کرتے ہوئے رکن اسمبلی بننا چاہتے تھے تو اُنھیں انتخابات کے بعد عصمت ریزی کرنی چاہئے تھی۔ آر آر پاٹل نے جو تنازعات کے معاملہ میں کافی شہرت رکھتے ہیں، کل سانگلی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ پاٹل کے ریمارک پر بی جے پی لیڈر شائنا نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور این سی پی لیڈر کو ایک مسخرا قرار دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ 26/11 کے بعد وہ مسلسل غیرحساس تبصرے کرتے آرہے ہیں۔