بنگلور ۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بنگلور کے ویجییور اسکول جہاں جاریہ ماہ کے اوائل میں ایک جم انسٹرکٹر نے 6 سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کی تھی، کچھ عرصہ تک بند رہنے کے بعد آج دوبارہ کھل گیا جہاں اولیائے طلباء کی کثیر تعداد اپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے کیلئے آئی تھی۔ انہیں تجسس تھا کہ اسکول کے موجودہ حالات کیا ہیں اور سیکوریٹی کے کیا انتظامات کئے گئے ہیں۔ اولیائے طلباء ایک دوسرے سے استفسار کرتے نظر آئے۔ اس موقع پر متاثرہ لڑکی کے والد مسٹر کوشک نے کہا کہ وہ صرف حالات کا جائزہ لینے اسکول آئے ہیں۔ اسکول انتظامیہ نے جن سہولیات اور سیکوریٹی کا وعدہ کیا ہے، ان پر عمل آوری ہوئی ہے یا نہیں۔ ہمیں یہ دیکھنا ہیکہ اسکول انتظامیہ نے جو وعدے کئے ہیں اس پر عمل آوری ہوگی یا نہیں۔ آٹھویں اور نویں جماعت میں زیرتعلیم طالبات کو اسکول دوبارہ لانے کیلئے ان کے والدین کو سخت آزمائش سے گذرنا پڑا کیونکہ ان جماعتوں میں زیرتعلیم طالبات جسمانی اور ذہنی طور پر بالغ قرار دی جاتی ہے اور انہیں عصمت ریزی جیسے جرم کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے لہٰذا وہ خود بھی اپنے والدین کے ذریعہ بار بار سمجھانے کے باوجود دوبارہ اسکول آنے کیلئے ہچکچاہٹ کا شکار تھیں۔