عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر آئی بی آفیسر کا عدالتی سمن کو چیلنج

احمدآباد۔ 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بدنام زمانہ عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کیس میں مجسٹریٹ کی عدالت کی جانب سے جاری کئے گئے سمن کو 2 انٹلیجنس بیورو آفیسرس نے چیلنج کیا ہے۔ اس حوالے سے سی بی آئی کے اسپیشل جج جے کے پانڈے مذکورہ آئی بی آفیسر کی درخواست پر 6 جنوری کو سماعت کریں گے۔ مجسٹریٹ کورٹ برائے سی بی آئی نے گزشتہ ماہ مرکزی انٹلیجنس بیورو کے اسپیشل ڈائریکٹر راجندر کمار اور آفیسر ایم ایس سنہا، راجیو وانکھیڈے اور ٹی ایس متل کیخلاف چار سال پہلے فرضی انکاؤنٹر کیس میں سی بی آئی کیجانب سے داخل کئے گئے عبوری چارج شیٹ کی بنیاد پر مجسٹریٹ نے سمن جاری کیا تھا۔ وانکھیڈے اور متل جنہوں نے سنٹرل انٹلیجنس آفیسرس کی حیثیت سے اس وقت خدمات انجام دی ہے ، جب مبینہ طور پر 2004ء میں عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر ہوا تھا۔ مذکورہ دونوں آفیسرس نے اس بنیاد پر مجسٹریٹ کے سمن کو چیلنج کیا ہے کہ اس وقت سی بی آئی نے مرکزی حکومت سے ان کیخلاف مقدمہ چلانے کی اجازت حاصل نہیں کی تھی۔ واضح رہے کہ سی بی آئی نے 4آئی بی آئی آفیسرس کیخلاف قتل، مجرمانہ سازش ، غیرقانونی حراست اور اغوا کے کیسیس درج کئے تھے۔