کویت۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے ولیعہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے عرب لیگ کی سربراہ کانفرنس میں میں شام کی خالی نشست متحدہ اپوزیشن کو دینے کیلئے کہا ہے۔ اس سے پہلے عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی کہہ چکے ہیں کہ شامی اپوزیشن کو یہ نشست ضروری تقاضے پورے کئے بغیر نہیں دی جا سکتی ہے۔شہزادہ سلمان نے شام کی صورتحال کی جانب توجہ مبذول کرائی کہ زمین پر ’’طاقت کا توازن تبدیل‘‘ کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں بحران تباہ کن حد تک بڑھ چکا ہے۔ولیعہد شہزادہ سلمان نے کویت میں عرب لیگ کی سالانہ سربراہی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا ’’شام میں بشار الاسد رجیم کو اقتدار سے نکال باہر کرنے کیلئے باغیوں کی زیادہ امداد کرنے کی ضرورت ہے۔
عرب لیگ کا سربراہی اجلاس شروع ہونے سے ایک روز قبل عرب وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ ’’یو این چارٹر کے باب سات کے تحت شام کے خلاف قرارداد منظور کی جائے۔یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ عرب ریاستیں مصری سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے بارے میں پیدا ہو جانے والے علاقائی اختلاف کو فی الحال الگ رکھیں گی۔ اس سے پہلے مصر اور سعودی عرب، اخوان المسلمون کو دہشت گرد جماعت قرار دے چکے ہیں اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات
اور بحرین اسی معاملے پر اختلاف کے باعث قطر سے اپنے سفیر واپس بلا چکے ہیں۔امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی مصر کے عبوری وزیر خارجہ نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عرب سربراہ کانفرنس کے دوران قطر کے ساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ ممکن نہیں ہے کیونکہ زخم بہت گہرے ہیں‘‘۔امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح عرب ملکوں کے اس اختلاف کے باعث سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی اعلی ترین قیادت کے بجائے ’’لو پروفائل‘‘ شخصیات کر رہی ہیں۔ میزبان ملک کویت کے علاوہ سربراہی کانفرنس میں صرف قطر کی نمائندگی اعلی ترین سطح سے موجود ہے۔خلیجی ممالک سے لو پروفائل وفود شریک ہیں سعودی شاہ عبداللہ کی نمائدگی ان کے ولیعہد شہزادہ سلمان کر رہے ہیں جبکہ اومان کے سلطان قابوس نے اپنے خصوصی نمائندے کو بھیجا ہے۔