صنعا ۔ /29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کی زیرقیادت جنگی طیاروں نے آج انٹرنیشنل ایرپورٹ پر شدید بمباری کرتے ہوئے اسے بری طرح نقصان پہونچایا ۔ جبکہ دارالحکومت میں ایک فوجی اڈے کو بھی حملہ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ عرب قائدین نے ایران کی پشت پناہی کے حامل باغیوں کی خودسپردگی تک اپنی مہم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ آج کی گئی بمباری میں کم از کم 15 باغی ہلاک ہوگئے۔ اس کے علاوہ ملک کے جنوبی علاقے میں باغی فورسیس اور قبائیلیوں میں ہوئی جھڑپوں میں تقریباً 38 افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔
تیل کی دولت سے مالا مال عصیلان علاقہ میں حوثی باغیوں کے زیرکنٹرول ٹھکانوں پر قبائیلیوں سے لڑائی شروع ہوگئی ۔ سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فورسیس اور شیعہ باغیوں کے خلاف لگاتار چوتھی رات کئے گئے ان فضائی حملوں کے سبب شیعہ حوثیوں کے زیرکنٹرول دارالحکومت کے علاوہ ایرپورٹ کی تمام سرگرمیاں مفلوج ہوگئیں۔ شہری ہوا بازی کے ذرائع نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ایرپورٹ کے رن وے کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سے ایک دن قبل صنعا سے اقوام متحدہ کے عملہ کا تخلیہ کردیا گیا تھا۔ عینی شاہدین نے فضائی حملوں اور لڑائی میں شدت کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ تین بڑے دھماکوں کی آواز سنائی دی گئی
اور شہری ہوا بازی کی تنصیبات سے مہیب آگ کے شعلے اُٹھتے دیکھے گئے۔ اس دوران الصباحہ فوجی اڈہ پر واقع باغی ریپبلیکن گارڈز کے ہیڈکوارٹرس پر بھی عرب اتحادی افواج نے فضائی حملے کئے جس کے نتیجہ میں یمن کے چند باغی سپاہی ہلاک ہوگئے۔ بعدازاں دارالحکومت میں واقع ایک فوجی دواخانہ کے ڈاکٹر نے کہا کہ 12 سپاہیوں کی نعشیں موصول ہوئی ہیں اور علاج کے لئے 18 زخمی سپاہی رجوع کئے گئے۔ مغربی یمن میں علی عبداللہ صالح کے وفادار سپاہیوں کے قبضہ سے موجود فضائی دفاعی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کیلئے عرب اتحادی افواج نے زبردست بمباری کی۔ سعودی عرب کے زیرقیادت فضائی حملوں کے ذریعہ عرب دنیا کے اس غریب ترین ملک یمن میں واقع تمام جنگی طیاروں کو تباہ کرتے ہوئے باغیوں کو فضائی قوت سے محروم کیا جارہا ہے۔ سعودی عرب کے بریگیڈیئر جنرل احمد بن حسن عصیری نے کہا کہ فضائی حملوں کے مہم چوتھے دن میں داخل ہوگئی ہے جس کے ذریعہ یمن میں باغیوں کے زیرکنٹرول اسکڈ مزائیلس کو تباہ کیا جاتا رہے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فضائی حملوں کے بعد کئی باغیوں اسکڈ مزائیل داغنے کے بعد تباہ شدہ مقامات چھوڑ چکے ہیں، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ حوثی کہلائے جانے والے شیعہ باغی مزید کئی مزائیلوں پر کنٹرول کرسکتے ہیں
، لیکن ان کے اس دعویٰ کی فوری طور پر توثیق نہیں ہوسکی ہے۔اس دوران عرب قائدین کے شرم الشیخ میں منعقدہ چوٹی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ باغیوں کی دستبرداری اور ہتھیاروں کی خودسپردگی تک فضائی حملے جاری رکھے جائیں گے ۔ تمام عرب قائدین نے مشترکہ ملٹری فورس قائم کرنے سے بھی اصولی طور پر اتفاق کیا ہے۔ عرب لیگ نے ایران کی پشت پناہی کے حامل حوثی باغیوں کے خلاف مزید جارحانہ روش اختیار کرنے سے بھی اتفاق کیا ہے ۔ مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں آج عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی نے مختلف قائدین کی رائے پر مبنی قطعی اعلامیہ پڑھا ۔ صدر مصر عبدالفتح السیسی نے کہا کہ مشترکہ عرب فوجی فورس کے قیام سے تمام قائدین نے اصولی طور پر اتفاق کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی پیانل تمام عرب چیف آف اسٹاف کے زیرنگرانی کام کرے گا اور اس فورس کا میکانزم تیار کرے گا ۔