عراق کے گیاس کارخانہ اور تیل کے کنویں پر حملے ‘ 5ہلاک

کرکک۔31جولائی ( سیاست ڈاٹ کام) عسکریت پسندوں نے ایک تیل کے کنویںاور گیاس کے کارخانے پر حملے کئے ۔ جس کے نتیجہ میں پانچ افراد کُرد زیرقبضہ علاقہ صوبہ کرکک میں ہلاک ہوگئے ۔ ایک بندوق بردار نے جو موٹر سیکل پر سوار تھا گیاس کارخانے کے چوکیداروں پر فائرنگ کردی جس کی وجہ سے چار ملازمین ہلاک ہوگئے ۔ اس نے کئی بم نصب کئے اور فرار ہوگیا ۔ شمالی عراق کی تیل کمپنی اور کُرد تیش مرگہ فوج نے کہا کہ عسکریت پسندوں نے قریبی تیل کے کنویں بائے حسن پر بھی حملہ کیا ۔ یہ تیل کی دولت سے مالا مال صوبہ کرکک کا سب سے بڑا تیل کا کنواں تھا جس کی وجہ سے ایک انجنیئر ہلاک ہوگیا اور ہولناک آگ بھڑک اٹھی ۔ پیش مرگہ کے ایک کرنل نے کہا کہ فوج نے تیل کے کنویں پر حملہ کرنے والے دو خودکش بم برداروں کو ہلاک کردیا جب کہ تیسرا حملہ آور دھماکو مادوں کو جلانے میں کامیاب ہوگیا جس کی وجہ سے خام تیل کی تمام ٹانکیوں میں آگ لگ گئی ۔ چوتھا حملہ آوار مفرور ہے ۔ پولیس کے بریگیڈیئر جنرل سرحد قادر نے توثیق کی کہ تین حملہ آور ہلاک کردیئے گئے ہیں ۔ایک انجنیئر ہلاک اور دیگر 7 افراد زخمی ہوئے ۔ جہادیوں سے مربوط ادارہ عمق نے جو اکثر دولت اسلامیہ کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتا رہا ہے کہا کہ بائے حسن پر حملہ ہوا ہے ‘ تاہم یہ حملہ دولت اسلامیہ نے نہیںکیا ۔ فوری طور پر گیاس کارخانہ پر حملہ کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ۔