عراق کی صورتحال پر وزیراعظم نریندر مودی کا اظہار تشویش

نئی دہلی8 اگست (سیاست ڈاٹ کام)عراق میں ابتر ہوتی ہوئی صورتحال پر اندیشوں کا شکار وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ وہ صدر امریکہ بارک اوباما سے اپنی چوٹی کانفرنس کی سطح کی ملاقات کے منتظر ہیں تا کہ اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا جاسکے کہ عالمی امن،استحکام اور خوشحالی کیلئے ہندوستان اور امریکہ کس طرح شراکت داری قائم کرسکتے ہیں۔ نریندر مودی نے وزیر دفاع چک ہیگل سے اپنی ملاقات کے دوران کہا کہ اوباما نظم و نسق نے جن اقدامات کا اعلان کیا ہے ان کے بموجب عراق کی صورتحال کافی ابتر معلوم ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے ابتر ہوتی ہوئی صورتحال پر فکر مندی ظاہر کرتے ہوئے اس کے علاقہ پر امکانی اثرات کا تذکرہ کیا جہاں ہندوستان کے اہم مفادات وابستہ ہیں۔ امریکہ نے دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کوچُن چُن کر ہلاک کرنے کیلئے فضائی حملوں کا امریکی فوج کو اختیار دیدیاہے ۔ علاوہ ازیں شمال مغرب عراق کے پہاڑی علاقوں میں پھنسے ہوئے مذہبی اقلیت کے بھوکے پیاسے افراد کیلئے غذا اور پانی کے پیاکٹ طیاروں سے گرانے کی ہدایت بھی دی ہے۔مشترکہ محاذ پر وزیر اعظم نے پائیدار اعلی سطحی انتظامیہ کا خیر مقدم کیا۔ اور کہا کہ امریکہ اور ہندوستان کی نئی حکومت کے تعلقات مستحکم ہیں۔ نریندر مودی نے چک ہیگل سے کہا کہ وہ دورہ امریکہ کے منتظر ہیں، صرف اس لئے نہیں کہ اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کیلئے ہم کیا کرسکتے ہیں اس پر غور کیا جائے بلکہ اس لئے کہ یہ ایک ایسا موقع ہوگا جس میں دنیا کی قدیم ترین جمہوریت اور دنیا کی وسیع ترین جمہوریت امن ،استحکام اور خوشحالی کیلئے شراکت داری قائم کرسکیں گے ۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ وہ آئندہ ماہ کے اواخر میں امریکہ کا دورہ کریں گے۔ یہ صدر امریکہ بارک اوباما سے اُن کی اولین ملاقات ہوگی ۔ وزیر اعظم نے بحیثیت مجموعی دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شراکت داری اور دفاعی تعلقات کی اہمیت ظاہر کی اور اشارہ دیا کہ وہ دفاعی تعلقات میں بشمول دفاعی پیداوار ہندوستان میں رواں ٹیکنالوجی کی منتقلی ،فوجی مشقوں اور اعلی تعلیم برائے شعبہ دفاع میں ہند۔ امریکہ شراکت داری ضروری ہے ۔افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں انتخابی عمل میں جلد از جلد تکمیل ہوجانی چاہئے کیونکہ منتخبہ حکومت کو عوام کا اعتماد حاصل رہے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ برقی توانائی کی بلا روکاٹ ترسیل ضروری ہے تا کہ امن ،استحکام ،جمہوریت اور ترقی جنگ زدہ ملک افغانستان میں ممکن ہوسکے ۔ وزیر خارجہ امریکہ چک ہیگل کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے امن، استحکام اور وسیع تر ایشیاء کوچک کے علاقہ میں خوشحال کے بارے میں بھی تبادلے خیال کیا ۔ چک ہیگل نے توقع ظاہر کی کہ 21 ویں صدی عیسوی میں ایک نئے عالمی نظام کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا ۔ وزیر دفاع امریکہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں واضح طور پر تفصیلات کا اظہار کردے۔