عراق آپریشن پر یومیہ 75 لاکھ ڈالر خرچ : امریکہ

واشنگٹن ۔ 30 اگست ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ نے کہا ہے کہ عراق میں شدت پسند گروہ ’دولتِ اسلامیہ‘ کیخلاف جاری امریکی فوجی کارروائی پر روزانہ اوسطاً 75 لاکھ ڈالر خرچ ہورہے ہیں۔امریکی محکمہ دفاع ’پینٹاگون‘کے ترجمان کے مطابق عراق آپریشن کے اخراجات میں اضافہ وہاں انجام دی جانے والی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے جن کا آغاز جون کے وسط میں کیا گیا تھا۔ عراق میں جاری امریکی فوجی آپریشن پر ہونے والے اخراجات کی یہ تفصیل صدر اوباما کے اس بیان کے فوراً بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے ’دولتِ اسلامیہ‘ کے خلاف عراق میں جاری امریکی کارروائیوں کو شام تک توسیع دینے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا تھا۔صدر اوباما نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ شدت پسند تنظیم کی کمر توڑنے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کر رہی ہے لیکن فی الحال امریکہ کا تنظیم کے خلاف شام میں فضائی کارروائیوں کا ارادہ نہیں۔ پینٹگان کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی نے بتایا کہ محکمہ دفاع عراق کی طرز پر شام میں بھی ’دولتِ اسلامیہ‘ کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملوں سے متعلق ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے جسے منظوری کیلئے صدر اوباما کو پیش کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ منصوبہ ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اسلئے اس کے بارے میں زیادہ تفصیل فراہم نہیں کی جاسکتی۔امریکہ نے اب تک عراق میں ’دولتِ اسلامیہ‘ جسے پہلے ’داعش‘ کہا جاتا تھا کے ٹھکانوں پر 100 سے زائد حملے کئے ہیں جن میں سے اکثر موصل شہر کے نزدیک واقع ایک بند کے آس پاس کیے گئے جس پر شدت پسندوں نے قبضہ کرلیا تھا۔ ترجمان نے کہاکہ عراقی شدت پسند جب تک سرکاری تنصیبات کیلئے خطرہ بنے رہیں گے امریکہ ان کے ٹھکانوں پر اپنے حملے جاری رکھے گا۔