عراقی سرحد کے قر یب شامی ٹاؤن پر عسکریت پسندوں کا قبضہ

بیروت ۔ یکم جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) عراق میں برسر کار عسکری گروپ نے عراق کی سرحد کے قریب ایک شامی ٹاؤن پر قبضہ کرلیا ہے جس پر دوسرے باغیوں نے کنٹرول کررکھا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ اب یہ گروپ اپنے مخالف گروپ کے طاقتور گڑھ کی سمت بڑھ رہا ہے ۔ برطانیہ سے کام کرنے والی شام کی ایک حقوق انسانی تنظیم نے کہا کہ بوکامل نامی شہر اسلامی اسٹیٹ آف عراق اینڈ لیوانٹ ( آئی ایس آئی ایل ) کے عسکریت پسندوں کے کنٹرول میں چلا گیا ہے جبکہ یہاں گذشتہ چند دن سے لڑائی جاری تھی ۔

اب تک اس ٹاؤن پر القاعدہ سے الحاق رکھنے والے شامی گروپ نصرہ فرنٹ کا قبضہ تھا ۔ اس علاقہ میں برسر کار حقوق انسانی گروپس سے ابھی تک کوئی آزادانہ رائے حاصل نہیں کی جاسکی ہے کیونکہ قریبی علاقوں تک بھی لڑائی کا سلسلہ جاری ہے ۔ بوکامل اور قریبی علاقوں میں باغیوں کا طاقتور موقف سمجھا جاتا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ لڑائی کے دوران اس سرحدی ٹاؤن میں آئی ایس آئی ایل نے عراق سے کمک حاصل کی تھی ۔ شام اور عراق کے کچھ حصوں پر کنٹرول کرنے والے اس گروپ کی کامیابی اہمیت کی حامل ہوگئی ہے کیونکہ دو دن قبل اس گروپ نے ایک عبوری اسلامی خلافت کے قیام کا اعلان کیا تھا ۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ اس کی اسلامی مملکت شمالی شام سے عراق کے صوبہ دیالہ تک وسیع ہے جو بغداد کے شمال مشرق میں ہے ۔ اس گروپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو اس خلافت کی وفاداری کی ہدایت دی تھی ۔

اس دوران کہا گیا ہے کہ امریکہ نے تشدد سے متاثرہ عراق کیلئے 300 فوجی اہلکار روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ اہلکار بغداد میں امریکی سفارتخانہ کی سلامتی کے ذمہ دار ہونگے ۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے کانگریس قائدین کو مطلع کیا کہ بغداد کی سکیوریٹی صورتحال کو دیکھ کر انہوں نے ایک اندازہ کے مطابق 200 اہلکاروں کو عراق روانہ کرنے کا حکم دیا ہے